رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله سید موسی شبیری زنجانی نے حوزات علمیہ کے ذمہ دار حضرت آیت الله علی رضا اعرافی سے ملاقات میں حوزہ علمیہ کی مالی توانائی کو مستقل ہونے اور حوزہ علمیہ کو حکومتی بجٹ سے بے نیاز رکھنے کی تاکید کی اور کہا: حوزات علمیہ کے ہاتھ دوسروں کے سامنے نہیں پھیلنا چاہئے ۔
اس مرجع تقلید نے یاد دہانی کی: بہت اچھی بات ہے کہ اپ حوزات علمیہ کی مالی توانائی میں استقلال لانے میں کوشاں ہیں ۔
انہوں نے حوزہ علمیہ میں مارکشیٹ اور ڈیگری کے رواج کو زور پکڑنے پر شدید تنقید کیا اور کہا: علم دین کو خدا اور آخرت کے لئے حاصل کرنا چاہئے ، علم خود قیمتی شئی ہے ، ڈیگری اور مارکشیٹ کیلئے دینی تعلیم حاصل کرنے والے ملّا نہیں بن سکتے ۔
حضرت آیت الله شبیری زنجانی نے مزید کہا: علم دین کو آخرت کے لئے حاصل کرئے ، مرحوم آقا مجتهدی تبریزی نے مجھ سے ابتدائی تعلیم کے زمانے میں فرمایا تھا کہ یونیورسٹیز میں طلبا ڈیگری اور مارکیشیٹ کے لئے تعلیم حاصل کرتے ہیں مگر آپ کے لئے خود تعلیم حاصل کرنا اہم ہونا چاہئے ، مگر افسوس دور حاضر کے طلاب میں یونیورسٹیز کے طلبا سے ماحول آگیا ہے ، یونیورسٹیز کے تعلیمی نظام سے شیخ طوسی اور آخوند خراسانی جیسے لوگ باہر نہیں آسکتے ، اپ طلاب کی حوصلہ افزائی فرمائیں کہ وہ ماضی کے بزرگان کی طرح تعلیم حاصل کریں ۔
انہوں نے تاکید کی: معاشرہ کو تعلیم یافتہ ، متقی اور بااخلاق علماء کی ضرورت ہے ، موجودہ طلاب اخلاقی مشکلات سے روبرو ہیں اسی بنیاد پر دنیا کی رنگینیوں میں گم ہوگئے ہیں جبکہ ماضی کے طلاب اور علماء زیادہ تر اخلاقیات کے درپہ تھے ، افسوس حوزہ علمیہ میں شاگرد پروری کا ماحول ختم ہوچکا ہے ، میرزای شیرازی اور مرحوم آخوند کے دور میں اخلاق کی چار مشھور شخصیتیں تھیں ، آخوند ملا فتحعلى سلطان آبادى ، آخوند ملاحسینقلی همدانی، حاج شیخ اسماعیل قره باغی و حاج سید مرتضی کشمیری ، مگر افسوس عصر حاضر ان جیسی شخصیتوں سے خالی ہے ، حالات کی وجہ سے اس طرح کی شخصیتیں اب تربیت نہیں پاتیں مگر ناامید نہیں ہونا چاہئے ۔/۹۸۸/ ن