رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر میں طلبا اور علماء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق میں ہونیوالی بدامنی اور مظاہرے مقدس سرزمین کو سیاسی عدم استحکام کا شکار کرنے کیلئے کروائے جا رہے ہیں۔ جن کے پیچھے امریکہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور صدام حسین کی باقیات ہیں۔ چونکہ عراق کے ایران کے زیر اثر آنے کی وجہ سے ان کی خواہشات چکنا چور ہو گئیں، ان شاء اللہ عراقی عوام اپنے اتحاد سے شرپسندوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ بلوائیوں کی مذموم کارروائیوں کے پیچھے امریکی خواہشات اور صدام کی باقیات کی سازشیں ہیں، جو عراق میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کرنا چاہتی ہیں۔ صدام کی ظالمانہ حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد امریکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو عراق کے ایران کے زیر اثر ہونے کا بہت پچھتاوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب وہ اپنی خفت مٹانے کیلئے بدامنی پھیلا ر ہے ہیں لیکن علم دوست عراقی عوام مرجعیت اور رہبریت پر یقین رکھتے ہیں، وہ مزید حالات خراب نہیں ہونے دیں گے اور وہ جانتے ہیں کہ بلوائیوں کے حملوں سے نہ صرف امت مسلمہ کا اتحاد متاثر ہوگا، خودعراقی عوام کو بھی نقصان ہوگا۔
علامہ سید نیاز حسین نقوی نے کہا: عراقی حکومت، عوام کے پانی اور بجلی جیسے بنیادی مسائل حل کرنے میں ناکام رہی لیکن وزیراعظم عبدالمہدی کے استعفی کے بعد بھی احتجاج کا جاری رہنا اس بات کا ثبوت ہے کہ بدامنی کے مقاصد صرف وزیراعظم کا استعفی اور حکومت کا ہٹانا نہیں بلکہ اس کے مقاصد ہیں کہ عراق کو بھی افغانستان، شام، لیبیا اور یمن بنانا ہے لیکن توقع ہے کہ عراقی عوام امریکی سازش کو ناکام بنائیں گے۔/۹۸۸/ن