17 December 2019 - 21:32
News ID: 441774
فونت
علامہ راجہ ناصرعباس جعفری:
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے جنرل سکریٹری نے متنازعہ مسلم مخالف ھندوستانی شہریت ترمیمی ایکٹ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: مودی اور شاہ، ھندوستانی وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے بجائے ایک انتہا پسند ہندو کا کردار ادا کررہے ہیں ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے جنرل سکریٹری علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ھندوستانی پارلیمنٹ سے شہریت ترمیمی بل 2019 منظور ہونے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے ھندوستان میں بسنے والے مسلمانوں کے مفادات اور بنیادی حقوق سے متصادم قرار دیا ہے ۔

انہوں نے کہا: اس متنازع قانون کے بعد ھندوستان میں بسنے والے لاکھوں مسلمانوں کی شہریت کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ ھندوستان میں مسلمانوں سے روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک کو قانونی شکل دینے کے اس متعصبانہ اقدام پر دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے ھندوستان شہری بھی سراپا احتجاج ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: کسی بھی جمہوری ریاست کا آئین اسے رنگ، نسل مذہب و مسلک کی بنیادوں پر قانون سازی کی اجازت نہیں دیتا۔

علامہ جعفری نے کہا کہ نریندر مودی ھندوستانی وزیر اعظم اور امیت شاہ وزیر داخلہ کے بجائے ایک انتہا پسند ہندو کا کردار ادا کررہے ہیں۔ان کا یہ متعصبانہ رویہ بھارت سالمیت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا: ھندوستان کی موجودہ حکومت نے انڈیا کو تقسیم کرنے کی اپنے ہاتھوں سے بنیاد رکھ دی ہے۔ ھندوستان کی حکومت کی غیر دانشمندانہ پالیسیاں اپنے ہی ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہی ہیں۔ 

علامہ جعفری نے کہا کہ متنازع بل کی مخالفت میں بھارت کے مختلف شہروں میں ردعمل کے طور پر جاری شدید احتجاج حکومت کے غیر منصفانہ اقدام سے نفرت و بیزاری کا اظہار ہے۔

انہوں نے شرکا احتجاج پر تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ  ھندوستانی حکومت اخلاقی اقدار کو فراموش کر چکی ہے اور جمہوریت کی آڑ میں آمرانہ حربے استعمال کرنے میں مصروف ہے۔/۹۸۹/ف

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬