رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری علامہ ناصر عباس جعفری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ با اختیار ریاستی اداروں کا ٹکراؤ پاکستان دشمن عالمی قوتوں کی دیرینہ خواہش ہے، جو کبھی بھی پوری نہیں ہوسکے گی۔
انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کو سنائی جانے والی سزا کے تفصیلی فیصلے نے پوری قوم کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا ہے، وہ مخالفین جو پرویز مشرف کے خلاف مختصر فیصلے پر کل تک اطمینان کا اظہار کر رہے تھے، آج وہ بھی ججز پر انگلیاں اٹھار رہے ہیں۔
علامہ جعفری نے کہا کہ عدالت کے ایک جج کے تاثرات غیر مہذب اور انسانی اقدار کے منافی ہیں۔ عدل و انصاف کی بالادستی تب ہی ممکن ہے، جب فیصلے جذبات کی بجائے ہوش مندی اور حقائق کو مدنظر رکھ کر کئے جائیں گے، شفاف اور میرٹ پر کئے جانے والے فیصلے ہی عدلیہ کے وقار کے ضامن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی شخص کی لاش کو چوراہے میں لٹکانے کا حکم آئین و قانون کے ہی خلاف نہیں بلکہ غیر انسانی و غیر اسلامی بھی ہے، اس کے جواز میں کوئی دلیل نہیں گھڑی جاسکتی، ریاست کے ذمہ دار عہدوں پر فائز شخصیات آئین کے مطابق خدمات سرانجام دینے کی پابند ہیں۔
علامہ جعفری نے کہا کہ کسی کو اختیار سے تجاوز کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، فاضل جج کے ریمارکس سے پورے ملک میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے، اس وقت پاکستان کو داخلی و خارجی لاتعداد چیلنجز کا سامنا ہے، پورے خطے میں بحرانوں سمیت پڑوسی ملک بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ایسی صورتحال میں ملک کسی داخلی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا، اداروں کا تصادم پوری قوم کے لئے خطرناک ہے، ریاستی اداروں کو مل کر دشمن طاقتوں اور ملک کے خلاف ہونے والی سازشوں کو شکست دینا ہوگی۔/۹۸۸/ن