رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ھندوستان بھر میں شہریت کے متنازع اور ظالمانہ قانون کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے بھارت کی ریاست اترپردیش کے لکھنو، بلند شہر سمیت مختلف شہروں میں ہندوستان پولیس نے پرامن مظاہرین پر لاٹھی چارج اور بہیمانہ تشدد کیا ہے۔
اترپردیش کے مختلف شہروں میرٹھ ، مظفر نگر، بلند شہر ، لکھنؤ اور دیگر شہروں میں پولیس نے مظاہرین پر لاٹھیوں سے وحشیانہ تشدد کیا، مظاہرین نے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی۔
بیشتر حساس اضلاع میں انٹرنیٹ سروس بند ہے، ادھر ریاست بہار میں ہڑتال اور شہر شہر احتجاج جاری ہے، پٹنہ میں مظاہرین نے رکاوٹیں توڑ دیں، بھارت بھر میں پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔
کانگریس رہنما سونیا گاندھی کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت اختلاف رائے کو کچلنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کررہی ہے، عوام حکومت کی غلط پالیسیوں پر اپنے تحفظات رجسٹر کرانےکا حق رکھتےہیں۔پورے بھارت میں عوام مودی سرکار کے خلاف سڑکوں پر آگئے ہیں۔
مظاہرین مودی سرکار کے شہریت سے متعلق ظالمانہ قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ باخـبر ذرائع کے مطابق آر ایس ایس کے اہلکار اور مودی سرکار کے حامی لوگ عوامی اور سرکاری املاک کو آگ لگا کر اس کا الزام مسلمانوں پر لگانے کی مذموم کوشش کررہے ہیں۔ عوام نے اس قسم کے متعدد افراد کو گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
نئی دہلی میں وزیر داخلہ اُمیت شاہ کی رہائشگاہ کی جانب پیدل مارچ کرنے والے کانگریس پارٹی کے قافلے کو روکا گیا اور سابق صدر پرناب مکھرجی کی بیٹی سرمشٹھا مکھرجی کو حراست میں لے لیا گیا۔