23 May 2020 - 06:26
News ID: 442801
فونت
متحدہ علماء محاذ:
متحدہ علماء محاذ پاکستان نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کے شانہ بشانہ ہیں، اسرائیل سب سے بڑا خطرناک کورونا ہے، اسرائیل کا ناپاک وجود عالم اسلام کے قلب پر خنجر کی مانند ہے، یوم القدس استعماری قوتوں کے خلاف فلسطینیوں سے یکجہتی اور وحدت کا مظہر ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، متحدہ علماء محاذ پاکستان کے قائدین کی اپیل پر جمعہ کو یوم القدس شان سے منایا گیا۔

اس موقع پر محاذ میں شامل 300 سے زائد علماء مشائخ و ذاکرین بشمول علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا محمد امین انصاری، مولانا انتظار الحق تھانوی، علامہ حافظ محمد سلفی، مولانا جعفر الحسن تھانوی، علامہ سید عقیل انجم قادری، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، مولانا قاری اللہ داد، علامہ روشن دین الرشیدی، علامہ عبد الخالق فریدی، علامہ علی کرار نقوی، علامہ قرۃ العین عابدی، علامہ سید سجاد شبیر رضوی، صوبہ پنجاب کے صدر علامہ آغا نیئر عباس جعفری، علامہ شیخ سکندر حسین نور بخشی، مولانا منظر الحق تھانوی، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی، علامہ شاہدین اشرفی و دیگر نے قبلہ اول بیت المقدس پر اسرائیلی قبضہ اور فلسطینی، کشمیری و بھارتی مسلمانوں پر انسانیت سوز وحشیانہ مظالم کے خلاف مذمتی قرار دادیں منظور کرائیں۔

علماء نے اسرائیلی ریاست کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مسلم حکمران اسرائیلی ناجائز ریاست کو مسترد کردیں، بیت المقدس کی آزادی کیلئے مشترکہ اسلامی فوج تشکیل دیں۔

علماء کا کہنا تھا کہ فلسطین پورے عالم اسلام کا مشترکہ مسئلہ ہے جسے مل کر حل کرنا ہوگا، اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کے شانہ بشانہ ہیں، اسرائیل سب سے بڑا خطرناک کورونا ہے، اسرائیل کا ناپاک وجود عالم اسلام کے قلب پر خنجر کی مانند ہے، یوم القدس استعماری قوتوں کے خلاف فلسطینیوں سے یکجہتی اور وحدت کا مظہر ہے، ایران پر امریکی ظالمانہ پابندیاں فوری ختم کی جائیں، القدس کیلئے قاسم سلیمانی کی قربانی ضرور رنگ لائے گی۔

علماء نے قادیانی سازشوں اور فرقہ وارانہ فضاء پیدا کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے امن و وحدت کی ضرورت پر زور دیا۔

محاذ کے بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری کے اعلامیہ کے مطابق علماء و کارکنان نے مساجد و امام بارگاہوں کے باہر اسرائیلی و امریکی پرچم نذر آتش اور فلسطینی مسلمانوں اور افواج پاکستان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬