رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے ملک کی دینی مرجعیت کو دہشتگرد گروہوں منجملہ داعش کی ناکامی میں ایک اہم عنصر قرار دیا۔
عراق کے وزیر اعظم نے عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے قیام کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ سیستانی کے فتوے نے داعش کی پیشقدمی کو روک دیا اور عراق کو تباہ و برباد کرنے اور ڈکٹیٹرشپ کے نظام کو دوبارہ لانے کے لئے اس دہشتگرد گروہ کے تمام منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔
عراق کے وزیر اعظم نے کہا کہ داعش کے خلاف جہاد کو آیت اللہ سیستانی نے واجب کفائی قرار دیا اور یہ مبارک فتوی ملک کے تحفظ کی راہ میں درکار قومی جوش و جذبے اور احساس ذمہ داری کے تازہ ہونے کا باعث بنا۔
مصطفیٰ الکاظمی نے کہا کہ اسی فتوے کے بعد عراقی عوام نے میدان میں آکر بڑی کامیابیاں حاصل کیں، داعش کو بدترین شکست دی اور عراق کے سبھی شہروں کو اسکے قبضے سے آزاد کرا لیا۔
خیال رہے کہ عراق کی رضاکار فورس الحشد الشعبی دو ہزار چودہ میں آیت اللہ سیستانی کے فتوے کے بعد تشکیل پائی جس نے ملک سے داعش کے خاتمے اور اسکے بعد ملکی خود مختاری اور ارضی سالمیت کے تحفظ میں عراقی افواج کے شانہ بشانہ رہ کر نہایت اہم کردار ادا کیا ہے اور آج بھی ملک میں سرگرم بعض دہشتگرد عناصر کے خلاف جاری آپریشن میں پیش پیش ہے۔