رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، ھندوستان میں ولی فقیہ کے نمائندہ حجت الاسلام و المسلمین مھدی مھدوی پور نے اپنے مذمتی بیانیہ میں سعودی اخبار الشرق الاوسط کی جانب سے آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کی توہین پر سخت رد عمل پیش کیا۔
اس بیانیہ کا مکمل متن مندرجہ ذیل ہے:
باسمہ تعالی
ہندوستان کے معزز و مکرم علماء اعلام اور مومنین کی خدمت میں اطلاع دی جاتی ہے کہ عربستان سعودی کی میڈیا نے شیعیت سے دشمنی اور شہید پرور عراق کے متدین مومنین سے کینہ توزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر اپنی ذاتی خباثت کا اظہار کرتے ہوئے عالم تشیع کے عظیم الشان مرجع عالیقدر حضرت آیۃ اللہ العظمی سید علی سیستانی حفظہ اللہ کی توہین کی ہے۔
ہم پوری شدت سے عربستان سعودی اور اس کی میڈیا کی اس توہین آمیز اقدام اور خباثت کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور بخوبی اس حقیقت سے واقف ہیں کہ انہوں نے یہ گھناؤنی حرکت داعش کو شکست دینے میں معظم لہ کے بنیادی کردار پیش کرنے کے باعث انجام دی ہے، جب کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ داعش اور اسی جیسی دیگر دہشت گرد اور انسان دشمن تنظیمیں کس طرح ان کے ذریعہ وجود میں آئیں اور آج تک ان کی حمایتوں سے برخوردار ہیں لہذا داعش کے خلاف اہم کردار نبھانے والوں میں سرفہرست معظم لہ کا تاریخی فتویٰ، شہید حاج قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی المہندس اور حشد الشعبی کی جانفشانیاں ہمیشہ ان کی دشمنی اور کینہ توزی کے نشانے پر رہی ہیں اور جب بھی انہیں موقع ملتا ہے بے حرمتی سے ہرگز باز نہیں آتے۔
خداوندعالم کی بارگاہ میں دعاگو ہیں کہ مراجع عالیقدر اور رہبر معظم مدظلہ العالی کا سایہ ہمارے سروں پر مستدام رہے ، تاکہ مکتب اہل بیت علیہم السلام اور شیعہ حوزات علمیہ دشمنوں کی دست درازیوں اور کینہ توزیوں سے محفوظ رہ سکیں۔
مہدی مہدوی پور
دفتر نمائندگی ولی فقیہ
دھلی ھندوستان