رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حسام الدین آلا نے جمعرات کو جنیوا میں انسانی حقوق کی کونسل کی نشست میں زور دے کر کہا کہ امریکی ڈرونوں کے ذریعے جنرل سلیمانی کا قتل ایک سرکاری دہشت گردی پر مبنی جرم ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا، اسرائيل کی غاصب حکومت اور ترکی کی جانب سے فوجی کارروائيوں اور سرکاری دہشت گردی کے دوران ڈرون طیاروں کے استعمال میں اضافہ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خاموشی اور ان اقدامات کو روکنے میں اس کی ناتوانی کے سبب ہے اور اس طرح کے اقدامات عالمی امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ہی عالمی قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کو بھی پامال کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے نے کہا کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کا امریکا کا اقدام، جو دہشت گردی سے مقابلے میں بنیادی کردار ادا کر رہے تھے، سرکاری دہشت گردی کا ایک جرم ہے اور اس جرم کے خطرات اس سے کہیں زیادہ ہیں کہ اسے قتل کی ایک عام واردات کہا جائے یا بے بنیاد بہانوں سے اس کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی جائے۔