امریکا میں نسل پرستی اور نسلی امتیاز کے خلاف آواز بلند کرنا بھی جرم ہو گیا ہے۔
رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سب سے پہلے صدر ٹرمپ نے دھمکی دی اور اب پولیس اہلکار مظاہرین کو عجیب و غریب انداز سے پریشان کر رہے ہیں۔
25 مئی سے شروع ہونے مظاہرے بدستور پوری طاقت کے ساتھ جاری ہيں۔ امریکا کی کئی ریاستوں کے حالات کنٹرول سے باہر ہیں۔
پچیس مئی کو امریکی ریاست مینے سوٹا کے شہر مینیا پولیس شہر میں سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئد کے قتل کے بعد امریکا کے ساتھ ہی پورے یورپ میں بھی نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کی لہر آ گئی ہے۔ اسی کے ساتھ نسل پرستی کے واقعات میں اضافہ بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔/۹۸۸/ن
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے