پاکستان کے سرحدی شہر پارا چنار کے علمائے کرام اور عمائدین نے حکومت پاکستان سے علاقے میں جاری جھڑپوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پارا چنار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام اور عمائدین شہر نے ضلعی انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ وہ اراضی کے تنازعے کو حل کرانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بالش خیل اور ابراہیم زئی کے علاقے پر باہر سے آنے والے قبضہ کر رہے تاہم مقامی انتظامیہ تماشائی بنی بیٹھی ہے۔
پاراچنار کے علمائے کرام اور عمائدین نے کہا کہ زمین کے اس تنازعے پر ہونے والی جھڑپوں میں پندرہ افراد مارے بھی جاچکے ہیں تاہم افسوس ہے کہ انتظامیہ نے امن کی کوشش کرنے والوں کے خلاف ایف آئی درج کی ہے۔ان رہنماؤں نے زمین پر ناجائز قبضے سے پیدا ہونے والے اس تنازعے کو جس میں اب تک پندرہ افراد مارے جاچکے ہیں، مذہبی فسادات کا رنگ دینے کی کوششوں کی سختی کے ساتھ مذمت کی۔/۹۸۸/ن
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے