رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترش نے سالانہ نیلسن منڈیلا لیکچر کے دوران اندوہناک منظر کشی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا نے یہ جھوٹ بے نقاب کر دیا کہ ساری دنیا کے انسان ایک کشتی کے سوار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ اور امیر ملکوں کی کثیر سرمایہ کاری کا رُخ فقط اپنے تحفظ کی جانب ہے اس کے نتیجے میں امیر ممالک موجودہ خطرناک صورتِحال میں کمزور ملکوں کی مدد میں ناکام ہوگئے ہیں۔
اینٹونیو گوترش کا کہنا تھا کورونا کی وبا نے معاشرے کی کمزوریاں سب کے سامنے اجاگر اور دنیا کے جھوٹ بے نقاب کردیئے اس لئے کہ امیر ممالک ٹیسٹنگ، علاج کی سہولتیں اور دوائیں اپنے لیے مخصوص کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترش نے دنیا کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عدم مساوات کا دنیا میں خاتمہ ضروری ہے جو کورونا کے سبب اور زیادہ آشکار ہو چکی ہے۔
اینٹونیو گوترش نے دنیا میں عام ہو چکے غیر متوازن اور ظالمانہ اقتصادی نظام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے چھبیس سرمایہ دار اس وقت دنیا کی آدھی ثروت کے مالک ہیں اور یہ صورتحال کورونا کے باعث اور زیادہ عیاں ہو چکی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے آغاز سے اب تک مالی ذرائع تک رسائی میں موجود عدم مساوات پر نکتہ چینی کرتے ہوئے سرمایہ دار ممالک سے بارہا یہ درخواست کر چکے ہیں کہ وہ غریب اور ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لئے آگے بڑھیں۔
اینٹونیو گوترش نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تمام ممالک سے یہ اپیل کی کہ جو بھی کورونا کا ویکسین تیار کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، وہ اسے تمام ممالک کی دسترس میں قرار دے۔
اس سے قبل بھی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے کورونا کی روک تھام کے بارے میں حکومتوں کی ذمہ داریوں کے حوالے سے، ایک قرار داد پاس کی تھی جس میں کووڈ انیس کے ویکسین تک تمام ممالک کی رسائی پر زور دیا گیا تھا۔