13 July 2020 - 12:03
News ID: 443162
فونت
ایگنس کالامارڈ:
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر انسانی حقوق کی خصوصی رپورٹر برائے ماورائے عدالت قتل و ٹارگٹ کلنگ نے عرب نیوز چینل المیادین کیساتھ اپنی گفتگو کے دوران کہا ہے کہ کسی دوسرے ملک کے ایک عالی رتبہ حاکم کو یوں نشانہ بنایا جانا بعید ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی المیادین ٹیلی ویژن چینل سے رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر انسانی حقوق کی خصوصی رپورٹر برائے ماورائے عدالت قتل و ٹارگٹ کلنگ ایگنس کالامارڈ نے اعلان کیا ہے کہ امریکی ٹارگٹ کلنگ میں ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد سفارتکاری کے متعدد انیشی ایٹوز اٹھائے گئے ہیں۔

عرب نیوز چینل المیادین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر کی خصوصی رپورٹر برائے ماورائے عدالت قتل و ٹارگٹ کلنگ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی دوسرے ملک کے ایک عالی رتبہ حاکم کو یوں نشانہ بنایا جانا بعید ہے۔

ایگنس کالامارڈ نے کہا کہ امریکہ نے اس بات کو ثابت کرنے میں کہ جنرل قاسم سلیمانی کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر اس نے اپنا دفاع مضبوط کیا ہے، بُری طرح شکست کھائی ہے جبکہ ٹارگٹ کلنگ کی اس کارروائی میں امریکہ نے خودمختاری کے قانون کو بھی پائمال کیا ہے۔ انسانی حقوق کمیشن کی خصوصی رپورٹر نے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام خودمختاری کے دوسرے بہت سے اصولوں کی خلاف ورزی پر بھی مبنی تھا۔

واضح رہے کہ ایگنس کالامارڈ نے گذشتہ جمعرات کے روز ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ پر مبنی امریکی کارروائی کے بارے اپنی رپورٹ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن میں جمع کروا دی تھی۔

اس حوالے سے ایرانی وزارت خارجہ کے قانونی و بین الاقوامی امور کے مشیر محسن بہاروند نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کے فورا بعد امریکہ کی جانب سے یہ پیغام ارسال کیا گیا تھا کہ برائے مہربانی اس کارروائی کا جواب نہ دیا جائے۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬