02 August 2020 - 08:51
News ID: 443344
فونت
محمد ثروت اعجاز قادری :
پاکستان سنی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ عید قرباں ہمیں صبر، برداشت، رواداری کے ساتھ اسلام کی بقاء و سلامتی کیلئے سب کچھ قربان کرنے کا درس دیتی ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ عید قرباں ہمیں صبر، برداشت، رواداری کے ساتھ اسلام کی بقاء و سلامتی کیلئے سب کچھ قربان کرنے کا درس دیتی ہے۔

انہوں نے وضاحت کی :حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے اپنے لخت جگر اسمٰعیل علیہ السلام کو قربانی کیلئے پیش کر دیا، یہاں تک کہ باطل کے سامنے جھکنے کی بجائے آگ میں جانے کو ترجیح دی، ایثار و قربانی کے جذبے سے سرشار ہوکر پڑوسیوں اور غریبوں میں گوشت کی تقسیم کو یقینی بنایا جائے۔

پاکستان و عالم اسلام کے مسلمانوں کو عیدالاضحیٰ کی دلی مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ عید قرباں امن و سلامتی اور بھلائی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہوئے اُمت مسلمہ کے اتحاد کا پیغام دیتی ہے، عید قرباں کا مقصد صرف جانور کی قربانی کرنا نہیں، بلکہ قربانی کا اصل مقصد ہم ہر سال اپنے اعمال کا جائزہ لیں اور اپنی ذات سے وہ خرابیاں ختم کریں، جس سے کسی دوسرے کو تکلیف پہنچتی ہو۔

ثروت اعجاز قادری نے کہ کہ عیدالاضحیٰ تجدید عہد کا یوم ہے، آج ہم سب مل کر اللہ رب العزت کی بارگاہ میں عہد کریں کہ دین اسلام کی سربلندی اور ملکی کی سلامتی کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے گریز نہیں کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں اور عوامی نمائندوں کو بھی یہ عہد کرنا چاہیے کہ وہ عوامی حقیقی خدمت کرنے کے ساتھ اسلام اور پاکستان کی ترقی کیلئے ہر ممکن کوشش کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ عید قربان کے موقع پر ملک کی سلامتی اور دہشتگردی کی راہ میں شہید ہونیوالوں کو کسی صورت نہیں بھولنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کو اسلام اور ملک دشمن قوتوں کی دہشتگردی کا سامنا ہے، پاک فوج دہشتگردی کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنی ہوئی یے، مقدس دن کے موقع پر ملک کی سلامتی اور دہشتگردی کے خلاف جام شہادت نوش کرنیوالے پاک فوج، رینجرز اور پولیس کے شہداء کو نہیں بھول سکتے، ملک کی خاطر قربان ہونیوالوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬