رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی طرف سے عرب لیگ میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کی بھر پور حمایت کا سلسلہ جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق بحرین کی طرف سے عرب لیگ میں مسئلہ فلسطین پر عدم توجہ اور فلسطین کے سلسلے میں امریکی صدر ٹرمپ کی تجویز اور صدی معاملے کو عملی جامہ پہنانے کی تلاش و کوشش کا سلسلہ جاری ہے۔
فلسطین کے طرف سے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی مذمت کے سلسلے میں قرارداد کی بعض عرب ممالک شدید مخالفت کررہے ہیں جن میں بحرین سر فہرست ہے۔
ذرائع کے مطابق فلسطینی رہنماؤں کو اس سلسلے میں دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ اگر انھوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے صدی معاملے کو قبول نہ کیا تو انھیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑےگا۔
عرب ذرائع کے مطابق عرب لیگ میں بہت بڑی خفیہ لڑائی جاری ہے۔ اسرائیل اور امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کی مخالفت کے بارے میں عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس بلانے کے سلسلے میں فلسطینیوں کی درخواست رد کردی گئی ہے۔
بعض عرب ممالک طاقت اور مال و زر کے زور پر فلسطینیوں پر صدی معاملے کو مسلط کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ تمام عرب ممالک کے دروازے اسرائیل کی رفت و آمد کے لئے کھل جائيں۔