رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس اعلی اسلامی عراق کے سربراہ حجت الاسلام سید عمار حکیم نے آج بغداد میں منعقد ہونے والے کاروان حج کے سالانہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے موسم حج کو عبادت و تقوی الھی کا موسم جانا اور کہا: حج مسلمانوں کے عظیم اجتماع کی بناء پر عالم اسلام میں خاص اہمیتوں کا حامل رہا ہے اور رہے گا ۔
انہوں ںے مزید کہا: حج براہ راست مسلمانوں کی شخصیت اور اسلامی سماج پر اثر انداز ہے ، اس طرح کے مسلمانوں کو عبادت میں افزودگی اور اطاعت میں اخلاص کا سبب بنتا ہے ۔
مجلس اعلی اسلامی عراق سربراہ نے امسال حج پر روانہ ہونے والوں کو زیارت بیت الله الحرام کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا: حجاج اس معنوی اور عبادت الھی کے سفر میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں ۔
عراق کے اس شیعہ عالم دین نے کاروان حج کے روساء کی ذمہ داریوں کو سنگین جانا اور کہا: کاروان حج کے ذمہ داران، حج کے احکام و مسائل پر تسلط و عبور رکھنے کے علاوہ جو لوگ پہلی بار حج پر مشرف ہو رہے ہیں انہیں صحیح حج انجام دینے کی تعلیم دینے پر بھی موظف ہیں ، نیز کاروان کے ذمہ داران کے شانہ پر عبادی اور سماجی ذمہ داریاں ہیں جس پر دقت بہت ضروری ہے ۔
حجت الاسلام حکیم نے ماہ رمضان المبارک اور ماہ ذی الحجہ کو ماہ مہمانی خدا جانا اور کہا: خداوند متعال، ماہ مبارک رمضان میں ہمیں تعلیم دیتا ہے کہ ہم کس طرح اس سے اس سال کے حج کی درخواست کریں ۔
انہوں ںے حج سے مکمل استفادہ میں اخلاص کو ضروری جانا اور تاکید کی : جس کے پاس حج میں زیادہ سے زیادہ اخلاص موجود ہوگا حج کے اعمال سے بخوبی استفادہ کرے گا اور حج کی جزا جہنم سے رہائی ہے ۔
مجلس اعلی اسلامی عراق سربراہ نے کو حج کو لوگوں کے مساوات کی جگہ جانا اور کہا: ازادی حج کا ایک درس ہے ، حج انسانوں کو بخوبی ازادی کا درس دیتا ہے اور بندوں کے اندر موجود جذبہ تقوی ، استقامت، ثبات و بندگی کو استحکام عطا کرتا ہے ۔