رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام و المسملین سید عمار حکیم عراقی مجلس اعلی اسلامی کے رئیس گذشتہ شب بغداد کے اپنی تقریر میں سعودی عرب کے سفر کی وضاحت کرتے ہوئے اس سفر کو کامیاب جانا اور کہا : سعودی عرب کے سربراہوں اور خاص کر ملک عبد اللہ سے ملاقات بہت مفید تھا اور جدید افق میں ان ملکوں کے دو طرفہ رابطہ کو پیش قدم قرار دیا ۔
انہوں نے کہا : اس ملک کے سربراہ نے عراق کے تمام قبیلہ کے درمیان اتحاد و آپسی میل جول کی ضرورت کی تاکید کی اور اس ملک میں نئی حکومت کی تشکیل میں تمام تحریکیں و سیاسی پارٹیاں اور انجمنوں کے درمیان اتحاد کی امید کا اظہار کیا ۔
سید عمار حکیم نے اسی طرح سعودی عرب کے بادشاہ ملک عبد اللہ سے ملاقات کو مؤثر اور بہت مفید بتایا اور کہا : ملک عبد اللہ اس ملاقات میں عراق کے تمام قبیلوں کے درمیان اتحاد و آپسی میل جول قائم کرنے میں آیت الله سیستانی کے اصل نقش پر زور دیا اور ان کو آرام و سکون اور حقیقی آزادی حاصل کرنے کا ضامن جانا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : سعودی عرب کے بادشاہ نے اسی طرح زور دیا کہ اس ملک کے سربراہ عراق کے لئے آرام و سکون اور اتحاد و ثبات کے علاوہ اور کوئی خواھش نہی رکھتے ہیں ۔