رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مصری وقف بورڈ کے وزیر محمد مختار جمعہ نے روئٹرز سے گفتگو میں مصری ائمہ جمعہ کی سرگرمیوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: جن ائمہ جمعہ کے پاس مسجدوں میں فعالیتوں کا لائسنس نہیں ہے انہیں شدت پسند اور مصری امنیت کے لئے خطرہ شمار کیا جاتا ہے ، لھذا بغیر لائسنس کے 55 ہزار ائمہ جمعہ کی فعالیتوں پر پابندیاں عائد کرنے اور انہیں مسجدوں سے باہر نکالے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
انہوں ںے تاکید کی: اس فیصلہ کا مقصد نماز جمعہ کے خطبوں پر کنٹرول ہے، جبکہ ماہرین معتقد ہیں کہ یہ فیصلہ معزول صدر جمھوریہ محمد مرسی کے حامیوں پر دباو ڈالنے کی غرض سے کیا جارہا ہے ۔
حالیہ مڈبھیڑ کے بعد مصر کی گورمنٹ نے اخوان المسلمین کے خلاف سخت موقف اپنایا ہے ، جس کی بناء پر تقریبا 2000 فعال اور اسلام پسند افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اخوان المسلمین کے متعدد لیڈرس کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے ۔