رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے ایگزیٹو کونسل کے صدر حجت الاسلام سید هاشم صفی الدین نے گذشتہ روز جنوبی لبنان میں ہونے والے ایک پروگرام میں لبنان کے شهر بعلبک میں قبیلہ آل شیاح کے ساتھ ہونے والی مڈبھیڑ میں استقامت کے بعض افراد کی شھادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا : گذشتہ روز شهر بعلبک میں رونما ہونے والا سانحہ عجیب و غریب سانحہ ہے ، اگر چہ اس شھر بعلبک میں ہمارے ساتھ زیادتیاں کی گئیں ، پھر بھی ہم صبر و تحمل سے کام لیں گے تاکہ شھر بعلبک میں فتنہ کی اگ شعلہ ور نہ ہوسکے ۔
انہوں نے مزید کہا: ہمارے صبرو تحمل کے باوجود بعض فتنہ پرور افراد جو فقط مسلکی فتنہ کی زبان سے ہی اشنا ہیں پہلے کہیں زیادہ استقامت کے حق میں زیادتیاں کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔
حجت الاسلام صفی الدین نے گورمنٹ اور انتظامیہ کی جانب سے ملک کے چپہ چپہ میں امنیت کی برقراری پر تاکید کی اور کہا: ہم نے سانحہ کی پہلی گھڑی ہی میں کہا تھا کہ گورمنٹ اور انتظامیہ اس حادثہ کا علاج کرسکتی ہے ، کیوں کہ فتنہ پرور افراد اپنے سیاسی مفادات کے پیش نظر فقط مسلکی اور مذھبی فتنہ کی اگ بھڑکانے میں مصروف ہیں ۔
حزب اللہ لبنان کی ایگزیٹو کونسل کے صدر نے تاکید کی : کیا ان افراد اور گروہ نے ماضی سے سبق نہیں لیا کہ اس سے قبل بھی مسلکی فتنہ میں انہیں کامیابی نہیں مل سکی تھی اور ان کے مفادات پورے نہ ہوسکے تھے ؟
انہوں نے حزب الله لبنان کی طاقتوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حزب اللہ میں علاقائی محاسبات کو بدلنے کی صلاحیت موجود ہے جو ہمارے دشمنوں کو پسند نہیں اتا جبکہ حزب اللہ کی طاقت لبنان کی طاقت ہے ، وہ اس طاقت کی حفاظت کے بجائے اسے ہاتھوں سے کھو دینے کے درپہ ہیں ۔
حجت الاسلام سید هاشم صفی الدین مزید کہا: فتنہ پرور افراد یقینا ناکامی سے روبرو ہوں گے ، وہ اپنی مسلسل ہار کے باوجود عوام کو فریب اور جھوٹے وعدے دینے میں مصروف ہیں اور لبنانی حکومت کی تشکیل میں روڑے اٹکانے میں لگے ہیں ۔
واضح رہے کہ لبنان کے شهر بعلبک میں قبیلہ آل شیاح کے ساتھ ہونے والی مڈبھیڑ میں حزب الله لبنان کے ذمہ دار عماد بلوغ اور ان کے ساتھ استقامت کے تین جوانوں نے جام شھادت نوش کیا ۔
یہ مڈبھیر لبنان کے بعض علاقوں میں حزب الله لبنان کی جانب سے قائم کردہ چیک پوسٹ کے اعتراض میں انجام پائی ۔
قبیلہ آل شیاح لبنان کا سنی اور شام مخالفین کا حامی قبیلہ ہے جس کی حزب الله لبنان سے دیرینہ دشمنی رہی ہے ۔