06 November 2013 - 16:17
News ID: 6104
فونت
مجلس وحدت مسلمین کے اعلی رکن کا مطالبہ؛
رسا نیوز ایجنسی - مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی جنرل سکریٹری یہ کہتے ہوئے امریکہ اور اسرائیل ازل سے ہمارے دشمن ہیں مطالبہ کیا: محرم کے امن و امان کو خراب کرنیوالوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے ۔
حجت الاسلام امين شہيدي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام محمد امین شھیدی نے اسلام آباد میں ہونے والی پریس کانفرنس میں پاکستان کی حکومت سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا : حکومت سندھ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا منھ توڑ جواب دے  ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اطلاعات ملی ہیں کہ بیرونی اشاروں پر فرقہ واریت کو ہوا دینے والے عناصر ملک کے مختلف علاقوں میں داخل ہوچکے ہیں خصوصا پنجاب میں امن و امان کے حوالے سے صورتحال انتہائی مخدوش ہے کہا: حکومت اور سکیورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ کم از کم محرم الحرام کے مقدس ایام میں امن و امان کو برقرا رکھنے اور عوام کی حفاطت کے لئے فول پروف سکیورٹی کے انتطامات کریں ۔


مجلس وحدت مسلمین کے اعلی رکن نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اگر محرم الحرام کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا تو ہم اس کی ذمہ داری حکومت پر ڈالنے میں حق بجانب ہوں گے کہا : حکومت پنجاب کے دہشتگردوں سے براہ راست رابطے ہیں، امید ہے کہ محرم الحرام میں وہ ان رابطوں کو منقطع کرکے امن و امان کے قیام کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔


حجت الاسلام شہیدی نے یہ کہتے ہوئے کہ دہشت گردوں نے ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لیے اپنی مذموم کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے، جس کا ثبوت کل کراچی میں ہونیوالی دو ڈاکٹروں سمیت چھ بےگناہ شیعہ افراد کی شہادتیں ہیں کہا: حکمرانوں کو اپنی ذمہ داریاں نیک نیتی کے ساتھ سرانجام دینا ہوں گی، ماہ محرم کے مقدس ایام ہمیں وحدت اور اخوت کا درس دیتے ہیں تفرقے کا نہیں، تفرقہ دین اور ملک کے لئے ناسور ہے، جو بھی تفرقہ ڈالنے کی کوشش کرے گا، اس کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہوگا ۔


انہوں ںے عزادارن حسینی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا: اگر محرم الحرام کے دوران تفرقہ پھیلانے کے لئے شدت پسندی کا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو پرامن شہریوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اشتعال میں نہ آئیں، تاکہ دشمن کی سازش کامیاب نہ ہوسکے، عزاداری کے پروگراموں کو اتحاد اور یکجہتی کی فضا میں منعقد کیا جائے، کوئی ایسی بات نہ کی جائے جو دوسروں کی دل آزاری کا سبب بن سکتی ہو۔

 

حجت الاسلام شہیدی ںے یہ کہتے ہوئے کہ اگر پنجاب کے حکمرانوں نے اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ایام محرم کے دوران بھی دہشت گردوں کی سرپرستی کا سلسلہ جاری رکھا تو ان کا شمار بھی دہشت گردی کے ذریعے فرقہ واریت پھیلانے والوں میں ہوگا کہا: ہم مذاکرات کے مخالف نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ مذاکرات اس وقت ہوں جب حکومت کا ہاتھ اوپر ہو اور حکومتی رٹ تسلیم کی جائے، جب آئین پاکستان کو مانا جائے بصورت دیگر یہ مذاکرات نہیں بلکہ دہشت گردوں سے امن کی بھیک ہوگی۔


انہوں نے امریکہ اور اسرائیل کو ازلی دشمن بتاتے ہوئے کہا: امریکہ اور اسرائیل نہیں چاہتے کہ پاکستان اور افغانستان میں امن قائم ہو لھذا ان کے اشاروں پر امن و امان کی صورتحال برباد کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔


واضح رہے کہ اس پریس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے اعلی رکن حجت الاسلام علی شیر انصاری اور ایم ڈبلیو ایم پشاور کے صوبائی دفتر کے مسئول ارشاد حسین بنگش بھی موجود تھے ۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬