رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل سکھر ڈویژن کے زیر اہتمام خیرپور میرس عید گاہ میں عزاداری سید الشہداء (علیہ السلام ) کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں علماء ، شخصیتوں اور علاقے کے مومنین نے بھرپور شرکت کی ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے اس بیان کرتے ہوئے کہ ملک میں دہشت گردی راج قائم ہو چکا ہے، آئین اور قانون دہشت گردوں کے سامنے سر خم کر چکے ہیں کہا: حکمران ناکام ہو چکے ہیں، طالبان سے مذاکرات آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔
انہوں نے طالبان کو دہشت گردی کا ناسور بتاتے ہوئے کہا: قانون کہیں بھی نظر نہیں آرہا، دہشت گردوں کا نیٹ ورک حکومتی نیٹ ورک سے زیادہ طاقتور نظر آرہا ہے۔
شیعہ علماء کونسل کے سربراہ نے یہ کہتے ہوئے کہ اگر صورت حال اسی ہی رہی تو حالات مزید خراب ہوں گے کہا: خیرپور وزیراعلیٰ کا آبائی ضلع ہونے کے باوجود بدامنی کا شکار ہے اور سندھ میں خیرپور ضلع کی صورت حال خطرناک ترین ہو چکی ہے۔ اگر خیرپور میں امن کی بحالی کے فوری اقدامات نہ کئے گئے تو حکومت کو آگے چل کر پچھتانا پڑے گا۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے عزاداری سید الشہداء علیہ السلام کو شیعت کی شہ رگ حیات بتاتے ہوئے کہا: کسی دور میں عزاداری مستحب تھی لیکن آج کے دور میں واجب کی حدود میں داخل ہوچکی ہے ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ کہتے ہوئے کہ سنگینوں کے سایے اور کرفیو کے عالم میں عزاداری کسی صورت میں قابل قبول نہیں کہا: ہم اس ملک کے آزاد شہری ہیں اور پاکستان کے آئین کے مطابق ہم جب چاہیں اور جہاں چاہیں عزاداری سید الشہداء علیہ السلام برپا کر سکتے ہیں ۔ ہمیں عزاداری سید الشہداء (علیہ السلام) کو برپا کرنے کیلئے کسی قسم کے لائسنس اور پرمنٹ کی ضرورت نہیں۔حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کے تمام مجالس عزا اور ماتمی جلوسوں کی حفاظت کیلئے اقدامات کریں اور ہم متنبہ کرتے ہیں کہ سیکیورٹی کے بہانے سے کسی بھی مجلس اور جلوس میں رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں اور ہم قطعا اس کی اجازت نہیں دیں گے ۔
انہوں نے کہا: دنیا کی کوئی طاقت عزاداری سیدالشہداء علیہ السلام کو روک نہیں سکتی اسی لئے یہ شعائر الله چودہ سو سال سے لیکر آج تک قائم ہے ۔ محرم الحرام میں عزاداری مولا حسین علیہ السلام کو برپا کیا جاتا ہے اور مولا حسین علیہ السلام کسی خاص مذہب اور مکتب کے نہیں بلکہ عالم انسانیت کے محسن ہیں اسی لئے وحدت امت کے مناظر زیادہ سے زیادہ ہونے چاہیں ،سب لوگوں کو شرکت کرنا چاہیے ۔ سب کو آنے دو اور سب سے ملکر عزاداری قائم کرو ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : میں متوجہ کر رہا ہوں کہ یہ محرم کسی اور انداز میں آرہا ہے اس کیلئے تیاری کرو اور عزاداری سید الشہداء کو بھرپور انداز میں قائم کرنے کیلئے سب آمادہ و تیار رہو۔
اسلامی تحریک پاکستان کے سربراه نے طالبان کے ساتھ حکومتی مذاکرات کے متعلق اظھارنظر کرتے ہوئے کہا : طالبان سیاسی جماعت نہیں ، نہ ہی طالبان کے نام سے پاکستان میں کوئی صوبہ ہے، مذاکرات سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہوتے ہیں، طالبان کے ساتھ مذاکرات ملکی قانون کا سب سے بڑا مذاق اور خلاف آئین ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا: عام انتخابات میں مفاہمت کے تحت کچھ گروہوں کے ساتھ تعاون کیا اس کے اچھے نتائج سامنے آ رہے ہیں ۔