رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، « فیلمی لائف اور حضرت علی » کے عنوان سے ایک سمپوزیم گذشتہ روز ، المومل فاونڈیشن کے زیر اھتمام اور کثیر علماء کی شرکت میں امام باڑہ میرزین العابدین نزد کاچرن اسکول چوک لکھنو میں منعقد ہوا ۔
پروگرام کا آغاز تلاوت قران کریم سے ہوا اس کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق پروفیسر شاہ محمد وسیم نے تقریر کرتے ہوئے کہا: فیملی لائف ہر سماج کے لئے اہم رکن ہے جو زوجہ اور شوہر کے درمیان محبت سے شروع ہوتی ہے ۔
انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ اسلام نیز حضرت علی علیہ السلام نے بھی اس کی بے حد تاکید کی ہے کہا: اس سلسلہ میں معصومین علیھم السلام کا فرمان ہے کہ فیلمی کی صحیح تربیت سے ایک امن پسند سماج وجود میں اسکتا ہے اور اس کے ذریعہ ہم اپنے سماج سے تمام برائیاں ختم کرسکتے ہیں ۔
انہوں ںے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فیملی کی صحیح تربیت کا سیدھا اثر سماج پر پڑتا ہے کہا : فیلمی ایک اجتماعی نظام کا نام ہے جو شادی کے بعد شروع ہوتا ہے اور اگر اس نظام میں کہیں کوئی نقص رہ جائے تو پورا معاملہ خراب ہوجائے گا ۔
اس سمپوزیم کے ایک دوسرے مقرر مولانا جابر جوراسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا: سماج کے ہر فرد کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنی فیملی کی صحیح تربیت کریں کیوں کہ اگر تربیت صحیح ہوگی تو سماج میں فساد کم ہوگا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اج ہم جگہ جگہ پر نا امنی، خوف و ہراس ، قتل و غارت گری ، دھشت گردی اور اتش زنی کے شاہد ہیں جو صرف اور صرف غلط تربیت کا اثر ہے کہا: جس سماج کی تربیت صحیح ہوگی وہاں پر امن وامان اور بھائی چارہ گی کا دور و دورہ ہوگا ۔
انہوں نے مولائے کائنات علی علیہ السلام اور فاطمہ زہرا علیھا السلام کی سیرت کو تربیت کا بہترین ائڈیل جانا اور کہا: انسان اپ کی سیرت پر قدم رکھکر اپنی زندگی کو بھی لوگوں کے نمونہ عمل بنا سکتا ہے ۔