06 January 2014 - 16:47
News ID: 6297
فونت
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری:
رسا نیوز ایجنسی – ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے جنرل سکریٹری نے اس بات زور دیتے ہوئے کہ شیعہ سنی وحدت کے ذریعے دشمنان پاکستان کو رسوا کرینگے کہا: دہشتگردوں کا علاج مذاکرات نہیں آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہے ۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفري


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے گذشتہ روز پاکستان میں منعقد ہونے والے قومی امن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا: مظلوم طبقات کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے وطن کو ظالم قوتوں سے پاک کرینگے اور وہ دن دور نہیں جب ملک میں امن، محبت انصاف اور اتفاق کا بول بالا ہوگا۔


انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ وہ وقت دور نہیں جب مظلوموں کا اتحاد ظالموں کو مٹا دے گا، وحدت کے پیغام کو گھر گھر، گلی گلی، کوچے کوچے میں پہونچے گا کہا: محبتوں کو فروغ اور نفرتوں کا خاتمہ ہو گا ، اس دفعہ کا میلاد النبی تاریخ کی بے مثال میلاد ہوگی جس میں شیعہ سنی ملکر اتنی بڑی تعداد میں شرکت کریں گے کہ دنیا پر واضح ہوجائے گا کہ اس ملک میں مصطفیوں (ص) اور حسینیوں (ع) کی اکثریت ہے۔


حجت الاسلام جعفری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم جلوس کو عبادت سمجھتے ہیں اور اس عبادت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ، اس مرتبہ گلگت میں پہلی مرتبہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے میلاد کا جلوس نکالا جائیگا، جس کو مجلس وحدت مسلمین کی مکمل سپورٹ حاصل ہوگی کہا: دہشتگردوں کا علاج مذاکرات نہیں آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہے، مذاکرات کے ڈھونگ کو قوم نہیں مانتی۔


انہوں نے اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ دہشگرد اسلام اور پاکستان دونوں کے دشمن ہیں، یہ کسی عہد کے ماننے والے نہیں ہیں، انہیں ڈھیل دینا قانونی اور اخلاقی نہیں ہے، اُن ہاتھوں کو توڑ دیا جائے جو اس مادر وطن کیخلاف اٹھتے ہیں، جو آئین پاکستان، سپریم کورٹ، پارلیمنٹ سمیت کسی ادارے کو تسلیم نہیں کرتے کہا: ہم شہداء کے ورثاء سے عہد کرتے ہیں کہ خون کے آخری قطرے تک ان کے ساتھ ہیں، بزدل حکمرانوں کو خیانت نہیں کرنے دیں گے۔ ہم ملک میں امریکی اور نجدی اثر و رسوخ کو کسی صورت قبول نہیں کرتے۔ مظلوم طبقات کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے وطن کو ظالم قوتوں سے پاک کریں گے اور وہ دن دور نہیں جب ملک میں امن، محبت انصاف اور اتفاق کا بول بالا ہوگا۔


حجت الاسلام جعفری نے مزید کہا: ہمیں کنونشن سنٹر میں روکنے سے ظاہر ہوگیا ہے نواز حکومت کی طالبان سے رابطے ہیں ، جسے وہ توڑنا نہیں چاہتی، وطن بچانے کا راستہ کٹھن اور مشکل ہے، لیکن ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔ جن کے آباو اجداد نے اس وطن کو بنایا تھا انہی کی اولادیں اسے بچائیں گے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬