05 January 2014 - 01:05
News ID: 6288
فونت
تسلسل کیساتھ ملت جعفریہ کو دھشتگردی کا نشانہ بنائے جانے پر؛
رسا نیوز ایجنسی - تسلسل کیساتھ ملت جعفریہ کو دھشتگردی کا نشانہ بنائے جانے اور حکومت کی بے حسی پر حجت الاسلام حسین مسعودی اور حجت الاسلام یوسف حسین نے سخت رد عمل کا اظھار کیا ۔
حجت الاسلام حسين مسعودي اور حجت الاسلام يوسف حسين

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جعفریہ الائنس کے قائم مقام سربراہ حجت الاسلام حسین مسعودی اور آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے سنیئر ممبر حجت الاسلام یوسف حسین نے الگ الگ بیان میں بلوچستان کے مختلف حصوں میں زائرین کی بسوں پر ہونے والے حملوں کی شدید مذمت کی ۔


انہوں ںے حکومت پاکستان اور ریاستی اداروں کو اس طرف خصوصی توجہ دینے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: بصورت دیگر ملت جعفریہ احتجاج اور حقوق کی حفاظت کا حق رکھتی ہے۔


حجت الاسلام مسعودی نے یہ کہتے ہوئے کہ دہشتگرد تسلسل کیساتھ ملت جعفریہ کے اہل کاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں کہا: گذشتہ دنوں بھی ایران سے آنے والے زائرین کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں معصوم شہری جاں بحق اور زخمی ہوئے۔


انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس وقت پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور قاتل درندے تسلسل کے ساتھ ملت جعفریہ کے کارکنوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو کہ انتہائی دکھ کی بات ہے شہداء کے لئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا کی۔


دوسری جانب آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی سینئر ممبر حجت الاسلام یوسف حسین نے بھی اس حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا : حکومت بلوچستان عوام کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے۔


انہوں ںے مزید کہا : کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر حصوں میں معصوم عوام کا خون بہایا گیا، لیکن آج تک کوئی بھی قاتل گرفتار نہیں ہوا۔


حجت الاسلام یوسف حسین نے پاکستان میں دہشت گردوں کی آزادی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا : اس سے قبل بھی کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر حصوں میں معصوم عوام کا خون بہایا گیا، حکومت نے اگر بے حسی کا مظاہرہ کیا تو پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں آجائے گا۔
اخر میں رہنماؤں نے شہداء کیلئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی اور متاثرین کیلئے حکومت سے ریلیف نیز آئندہ اس قسم کے واقعات کے سدباب کا مطالبہ کیا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬