22 January 2014 - 14:36
News ID: 6349
فونت
رسا نیوز ایجنسی - شیعہ علماء کونسل پاکستان کے عمائدین نے مستونگ کوئٹہ زائرین کی بس پر ہونیوالے خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سہ روزہ سوگ کا اعلان کیا ۔
حجت الاسلام شيخ مرزا علي حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي حجت الاسلام عارف حسين واحدي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ اور قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجدعلی نقوی نے اپنے مذمتی بیانیہ میں مستونگ کوئٹہ زائرین کی بس پر ہونیوالے بم حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے 3روزہ سوگ کا اعلان کیا ۔


انہوں نے اس دھماکہ میں ہونے والے جانی نقصان پر دلی افسوس کا اظہارکرتے ہوئے حکومت سے دہشت گردوں سے آہنی ہاتھون نمٹنے کا مطالبہ کیا ۔


دوسری جانب شیعہ علماء کونسل پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام عارف حسین واحدی نے بھی اس سانحے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا : پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور دہشت گردی کی آگ میں جل رہاہے ، حکومت کو چاہئے کہ دہشت گردی کے تدارک کیلئے عملی اقدامات اٹھائے ۔


انہوں نے اس سانحہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر بھی دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا: بے یارو مددگارمسافروں سمیت ملک میں کسی کی جان محفوظ نہیں ہے اور پورا ملک دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہے۔ حکومت دہشت گردی پر کنٹرول کرلے اور کو دہشت گردوں کے سرپرستوں پر آہنی ہاتھ ڈالے ۔


شیعہ علماء کونسل پاکستان گلگت ڈویژن کے صدر حجت الاسلام شیخ مرزا علی نے بھی اس حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا: زائرین کی بس پر ایک مرتبہ پھر حملے سے ثابت ہوتا ہے کہ ملک کے اندر ریاست نام کی کوئی چیزنہیں دہشت گرد جب اور جہاں چاہیں بیگناہ عوام کو اپنی تنگ نظری اور جہالت کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔


حجت الاسلام شیخ مرزا علی نے اس سانحہ میں 20 سے زائد بیگناہ و مظلوموں کی شہادتوں پر شدید رنج و غم اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا : مذکورہ واقعے سے یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ حکمران عوام کی جان و مال کو تحفظ دینے میں کتنی سنجیدہ ہے اور عملی طور پر عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔


انہوں نے اخر میں سانحہ مستونگ کیخلاف شیعہ علماء کونسل کی جانب سے گلگت بلتستان بھر میں تین روزہ سوگ اور جمعہ کو پرامن احتجاجی مظاہروں کا بھی اعلان کیا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬