29 December 2013 - 09:39
News ID: 6267
فونت
حجت الاسلام مرزا یوسف حسین پر قاتلانہ حملہ کی؛
رسا نیوزایجنسی – سرزمین پاکستان کے نامور شیعہ عالم دین حجت الاسلام مرزا یوسف حسین کی گاڑی پر ہونے والی فائرنگ کی شیعہ علماء کونسل پاکستان اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے شدید مذمت کی ۔
شيعہ علماء کونسل اور مجلس وحدت مسلمين پاکستان

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد نقوی اور مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے الگ الگ بیانیہ میں حجت الاسلام مرزا یوسف حسین پر ہونیوالے قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ۔


شیعہ علماء کونسل کے سربراہ حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی کی شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ حجت الاسلام مرزا یوسف حسین کی گاڑی پر قاتلانہ حملے کے نتیجہ میں مارے جانے والے افراد کے جانی نقصان پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشتگردانہ حملے میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کئے جانے کا مطالبہ کیا ۔


حجت الاسلام نقوی نے کہا: دہشتگردوں پر آہنی ہاتھ ڈالا جائے اور ملک کی نامور مذھبی و سماجی شخصیتوں کی امنیت فراہم کی جائے ۔


حجت الاسلام عارف حسین واحدی  نے بھی ہفتہ کے روز کراچی میں شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ حجت الاسلام مرزا یوسف حسین پر ہونیوالے دہشت گردی کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔


انہوں نے مزید کہا: حکومت دہشتگردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹے کیونکہ دہشت گردوں کا انسانیت سے دور کا بھی واسطہ نہیں، دہشت گرد انسانیت کے دشمن اور خونی درندے ہیں جن سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔


اخر میں انہوں نے اس حملے میں ہونیوالے جانی نقصان پر بھی دلی افسوس کا اظہار کیا۔


دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی میں حجت الاسلام مرزا یوسف حسین کی گاڑی پر دہشت گردوں کی فائرنگ اور اس کے نتیجے میں ان کے سکیورٹی گارڈز کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا : کراچی میں ملت جعفریہ کی نسل کشی پر حکومت اور ریاستی اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، ملک میں ضیاء دور کے اسٹبلشمنٹ نے ان تکفیری دہشت گردوں کو پروان چڑھایا اور اس کا خمیازہ آج سب بھگت رہے ہیں، کراچی میں آپریشن کے نام پر عوام کے آنکھوں دھول جھونکا جا رہا ہے، پاکستان کی سلامتی اور بقا کا واحد حل ان دہشت گردوں اور سفاک درندوں کے خلاف آپریشن ہے۔


اس بیان میں مزید ایا ہے: کراچی میں دیدار حسین جلبانی کے قاتل تاحال گرفتار نہیں ہوئے، ان کے چہلم سے قبل ہمارے اہم رہنما کو نشانہ بنانے کی کوشش اس بات کی دلیل ہے کہ دہشت گردوں کی سرپرستی میں حکومتی مشنری شامل ہیں۔


حجت الاسلام جعفری نے یہ کہتے ہوئے کہ ملک کے طول و عرض میں شیعہ افراد کو بے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے، پنجاب میں پنجابی طالبان کی سرگرمیاں عروج پر ہیں، ان تمام واقعات کے باوجود حکومت کی خاموشی اور دہشت گردوں کو مذاکرات کی دعوت دینا اُن ظالموں اور ملک دشمنوں کی ایجنڈوں کی تکمیل کا منصوبہ ہے کہا: ڈاکٹر علی حیدر، پروفیسر شبیہہ الحسن، شاکر نقوی ایڈووکیٹ سمیت درجنوں شہداء کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پنجاب حکومت کے ماتھے پر کلنک کا ٹکیہ ہے اور دہشت گردوں سے ساز باز کا واضح ثبوت بھی ہے۔


مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام عبدالخالق اسدی نے بھی حجت الاسلام مرزا یوسف حسین پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا : کراچی ملت جعفریہ کا مقتل گاہ بن چکا ہے، سندھ حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس دکھائی دے رہی ہے، دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کی بجائے ان سے مذاکرات کا راگ الاپنے والے دراصل پاکستان کے نہیں کسی اور کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬