رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنو کے امام جمعہ حجت الاسلام و المسلمین سید کلب جواد نقوی نے مسلح تکفیریوں کے ہاتھوں روضہ حضرت سکینہ(ع) پر دھشتگردانہ حملہ کی سخت مذمت کی ۔
مجلس علمائے ھند کے جنرل سکریٹری نے یہ کہتے ہوئے کہ سلفی دھشت گرد اب مسلسل ہمارے مقدس مقامات کو نشانہ بنا رہے ہیں کہا: افسوس کا مقام ہے کہ یہ نام نہاد مسلمان اب جناب سکینہ بنت الحسین(ع) کے روضہ پر حملہ آور ہوئے اور روضہ کی عمارت کو شدید نقصان پہونچایا ۔
انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ ان لوگوں کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ کسی بھی طرح مقامات مقدسہ کو تباہ کردیا جائے کہا: شام کی پر امن فضا میں وحشت کا زہر گھول دیا گیا اور اب بے گناہوں کا قتل عام کیا جارہا ہے ۔
لکھنو کے امام جمعہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلام کے قوانین کو بدنام کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں کہا: اسلام کے نام پر لوگوں کا برین واش کیا جارہا ہے ، نوجوانوں کو ورغلاکر خودکش بمبار بنایا جا رہا ہے مگر اب تک ان لوگوں کے خلاف کسی نے کوئی فتوی نہیں دیا ۔
انہوں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ لوگ نہ اصحاب رسول کے مزارات کی تقدس کا خیال کرتے ہیں اور نہ ہی آل رسول کے روضوں کی حرمت کو پیش نگاہ رکھتے ہیں کہا: اس پہلے ان لوگوں نے مقدس صحابی رسول(ص) حجر ابن عدی (رض) کی قبر مطھر کو منھدم کیا اور اپ کے جسد اطھر کے ساتھ بد سلوکی کی نیز جارڈن میں جناب جعفر طیار(رض) کے روضہ کو آتش کے نظر کردیا ۔
سرزمین ھندوستان کے نامور شیعہ عالم دین نے یہ کہتے ہوئے کہ نواسی رسول اسلام(ص) حضرت زینب (س) کے روضہ پر مسلسل دھشت گردانہ حملہ ان کی خباثت کا بیانگر ہے کہا: سکینہ بنت الحسین(ع) کے روضہ پر دھشتگردانہ حملہ نہایت افسوس کا مقام ہے ۔
مجلس علمائے ھند کے جنرل سکریٹری نے یہ کہتے ہوئے کہ مجلس علمائے ھند ایسے واقعات کے خلاف مسلسل صدائے احتجاج بلند کرتی ہے کہا: ہمارا فریضہ ہے کہ ہم دھشتگردوں کے خلاف مظاھرہ کریں اور آج کا دن ہمارے لئے سیاہ دن ہے ۔