رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انقلاب اسلامی ایران کی پیروزی کی 35 ویں سالگرہ کی تقریبات، اسلامی جمھوریہ ایران کے ساتھ ساتھ دنیا کے مختلف گوشہ میں منعقد ہوئیں ۔
اس رپورٹ کے مطابق، تہران سمیت ایران کے تمام شہروں میں اسلامی انقلاب کی سالگرہ کے سلسلے میں منعقدہ عظیم الشان ریلیوں کا آغاز آج صبح 9 بجے ہوا، کروڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ریلی میں شریک لوگوں نے ہاتھوں میں جمهوری اسلامی ایران کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور "لبیک یا خامنہ ای"، " امریکہ مردہ باد" " یہ لشکر ہے آیا، عشقِ رہبر میں ہے آیا " لڑیں گے مریں گے، سازش قبول نہیں کرینگے " کے نعرے لگا رہے تھے۔
تہران کی ریلی میں شریک مظاھرین نے اس بات کی تاکید کی: امریکہ ایران سے جوہری توانائی کے سلسلے میں بار بار یہ بات کہتا ہے کہ " ایران کے سلسلے میں تمام آپشنز ٹیبل پر ہیں تو آج ہم امریکہ کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم ان تمام آپشنز کے مشتاق ہیں اور امریکہ کی کسی دھمکی سے بھی خوفزدہ نہیں ہیں" ۔
ایران کے اسلامی انقلاب کی پینتیسیویں سالگرہ کی تقریبات پاکستان کے مختلف علاقوں میں منعقد ہوئیں اور سب سے بڑی تقریب دار الحکومت اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں ایران کے سفیر کے علاوہ پاکستان کے مختلف حکام اور اہم شخصیات نے بھی شرکت کی ۔
اس پروگرام میں ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے انقلاب کے بعد کے برسوں میں مختلف شعبوں میں ایران کی ترقی ر پیشرفت کو سراہا گیا ۔
اس تقریب میں جماعت اسلامی کے امیر منور حسن، پاکستان کے صوبائی امور کے وزیر عبدالقادر بلوچ کے علاوہ تحریک اسلامی کے سربراہ قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے بھی شرکت کی ۔
ہندوستان سے بھی ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جہاں اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی(رہ) کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور سب سے بڑی تقریب دار الحکومت نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔
اسی مناسبت سے عراق میں بھی تقاریب کا اہتمام کیا گیا جہاں عراقی حکام نے شرکت کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی۔
دوسری جانب حزب اللہ لبنان نے بھی ایران کے اسلامی انقلاب کی سالگرہ کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد کیا اور ایران کے مختلف اعلی حکام خاص طور سے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کو اپنے تہنیتی پیغامات ارسال کئے۔
ان پغامات میں کہا گیا ہے کہ ایران کے اسلامی انقلاب نے اس ملک کو علاقائی و عالمی سطح پر ایک محوری ملک میں تبدیل کردیا ہے ۔