رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت ایت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج آذربائیجان کے صدر الہام علی اوف سے ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین دوستانہ روابط کے فروغ کی تاکید کی ۔
رہبر معظم ںے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی ، مذہبی ، ثقافتی تعلقات اور ہمسائیگی کو دونوں قوموں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں مؤثر اور اہم عامل شمار کیا ۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں کو سیاسی عزم اور سنجیدگی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے مخالفین کی سازشوں کو سیاسی عزم کے ساتھ ناکام بنانے کی کوشش کرنی چاہیے اور دونوں قوموں اور دونوں حکومتوں کے باہمی روابط کو روز بروز مضبوط اور مستحکم کرنے کی تلاش و کوشش کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام اور ان کے عقائد کے ساتھ گہرے استحکام کو حکومتوں کی کامیابی کا ضامن قراردیتے ہوئے فرمایا: بعض مذہبی انتہا پسند گروہوں کو اسلامبی مذاہب کے درمیان اختلاف ڈالنے اور قومی اتحاد کو ختم کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران اور آذربائیجان کے صدور کے درمیان انجام پانے والے مذاکرات اور دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کی تشکیل کو مطلوب اور پسندیدہ اقدام قراردیتے ہوئے فرمایا: دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تجارتی تبادلہ فریقین کے وسیع وسائل اور ظرفیتوں کے پیش نظر بہت کم ہے اس سفر کےاقتصادی اور علاقائی تعاون میں سنگ میل ثابت ہونے کی توقع کی جاتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے طرفین کے سیاسی عزم و ارادہ اور سنجیدگی کو باہمی روابط کے فروغ کے لئے بہت ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: بعض ممالک منجملہ غاصب صہیونی حکومت ، ایران اور آذربائیجان کے باہمی مضبوط روابط کے فروغ سے خوشحال نہیں ہیں اور وہ اس سلسلے میں مسلسل و پیہم خلل ایجاد کررہے ہیں لیکن سیاسی عزم و پختہ ارادے کے ساتھ ان کے تخریبی اقدامات کو ناکام بنایا جاسکتا ہے۔
اس ملاقات میں صدر حسن روحانی بھی موجود تھے، جمہوریہ آذربائیجان کے صدر جناب الہام علی اوف نے بھی ایران کے سفر پر خوشی و مسرت کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کو بہت ہی مفید اور تعمیری قراردیتے ہوئے کہا: ایران اور آذربائیجان کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا کام آج ہی سے آغاز ہوگیا ہے اور یہ سفر صنعت، تجارت، روڈ و ٹرانسپورٹ ،سیاحت اور دیگر مختلف شعبوں میں باہمی روابط کے فروغ میں اہم ثابت ہوگا۔
آذربائیجان کے صدر نے مذہبی انتہا پسندی کو دونوں ممالک کے لئے مشترکہ خطرہ قراردیا اور ایران و آذربائیجان کے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آذربائیجان ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں روابط کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
آذربائیجان کے صدر نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی سرپرستی میں علاقہ اور عالمی سطح پر ایران کی مستقل پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہم ایران کے اقتدار کو اپنا اقتدار سمجھتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان گہرے اور مضبوط روابط ، دوسروں کو منفی اثرات قائم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔