‫‫کیٹیگری‬ :
13 May 2014 - 14:27
News ID: 6757
فونت
آیت ‌الله نوری همدانی نے شیعہ دینی طالبات سے خطاب میں؛
رسا نیوز ایجنسی – سرزمین قم ایران کے معروف مرجع تقلید حضرت آیت‌ الله نوری همدانی نے صوبہ مشرقی آذربائجان کی شیعہ دینی طالبات سے ملاقات میں کہا: آپ نے بزرگ علماء کی راہ میں قدم رکھا ہے لھذا کوشش و جدیت کیساتھ اس راہ میں ثابت قدم رہیں ۔
آيت ‌الله نوري همداني

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت ‌الله حسین نوری همدانی نے آج صوبہ مشرقی آذربائجان کی شیعہ دینی طالبات سے ملاقات میں تحصیل علوم دین کو بالا ترین توفیق شمار کیا اور کہا: علوم دینیہ کی تعلیم حاصل کرنے والے اس عظیم نعمت الھی کے قدر کریں ۔


انہوں ںے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ تحصیل علوم دین سے بہتر کوئی کام نہیں ہے کہا: علوم دین کی تحصیل انبیاء الھی علیھم السلام کے راستوں پر چلنا اور اسی سلسلہ کو آ گے بڑھانا ہے لھذا علم دین حاصل کرنے والے طلاب اس نعمت و توفیق کے قدر داں رہیں ۔


اس مرجع تقلید نے تحصیل علم دین کی فضیلت میں موجود روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: سنجیدگی کے ساتھ اس علم کے حاصل کرنے والوں پر خداوند متعال اپنی رحمتیں نازل کرتا اور ان سے محبت کرتا ہے ۔


حضرت آیت ‌الله نوری همدانی نے عمل میں اخلاص اس راہ میں کامیابی کا راز جانا اور کہا: پورے خلوص کے ساتھ اس راہ میں گامزن رہنے والے طلاب کو خداوند متعال کامیابیاں عطا کرتا ہے ۔


حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے معروف استاد نے بلند ہمتی کامیابی کے دیگر راز میں شمار کیا اور کہا: علوم دین حاصل کرنے والے طلاب ، اجتھاد کو اپنا مقصد بنائیں کہ جس کے لئے بلند ہمتی اور انتھک کوشش ضروری ہے ۔


انہوں نے نظم و انضباط اور کاہلی سے پرھیز طلاب علوم دینیہ کے لئے ضروری جانا اور کہا: طلاب آگاہ رہیں کہ انہوں نے بزرگ علمائے دین کے راستہ پر قدم رکھا ہے لھذا سنجیدگی اور کوشش کے ساتھ اس راہ میں ثابت قدم رہیں ۔


اس مرجع تقلید نے عربی قواعد میں استحکام علوم دینیہ کی بنیاد جانا اور کہا: عربی گرمر حوزوی دروس کی اساس ہیں لھذا اس مرحلہ میں ناکام رہنے والے ھرگز مکمل عالم دین نہیں بن سکتے ۔


حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے معروف استاد نے آخر میں انقلاب اسلامی سے قبل ایران میں خواتین کے حالات کا تذکرہ کیا اورکہا : انقلاب اسلامی سے پہلے ایران میں عورتوں کے لئے کامیابیوں کی راہیں مسدود تھیں ، اس زمانہ میں بعض عورتیں مغربی تہذیب کو اپنا چکی تھیں تو بعض گوشہ نشین تھیں ۔


انہوں نے خواتین کے لئے باب تحصیل علم کھولے جانے کو انقلاب اسلامی ایران کے ثمرات میں شمار کیا اور کہا: آج 15 هزار سے بھی زیادہ دینی طالبات ، علوم دین حاصل کرنے میں مصروف ہیں کہ جو نظام اسلامی ایران کی برکتوں کا نتیجہ ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬