13 May 2014 - 13:40
News ID: 6755
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان:
رسا نیوز ایجنسی – حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے حسن ابدال میں ایک ڈاکٹر ، ہنگو شہر میں 2 مختلف مکاتب فکر کے اساتذہ کی شہادت اور مانسہرہ میں مسجد کو بم دھماکے سے اڑانے کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا: انتہا پسند لشکروں اور قاتلوں کو شیلٹر فراہم کرنے کی بجائے قانونی کٹہرے میں لایا جائے ۔
حجت الاسلام و المسلمين سيد ساجد علي نقوي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے حسن ابدال میں ایک ڈاکٹر ، ہنگو شہر میں 2 مختلف مکاتب فکر کے اساتذہ کی شہادت اور مانسہرہ میں مسجد کو بم دھماکے سے اڑانے کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور متاثرہ گھرانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظھار کیا ۔


انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ انتہاء پسند لشکروں اور قاتلوں کو شیلٹر فراہم کرنے کی بجائے انہیں قانونی کٹہرے میں لایا جائے کہا :عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، افسوس دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں مگر ذمہ داروں کی جانب سے مجرمانہ چپ سادھ لی گئی ہے، اگر مخصوص سوچ کو ترک نہ کیا گیا ، انتہاء پسندوں کو چور دروازے سے نوازنے کی پالیسی ترک نہ کی گئی اور موجودہ صورتحال پر سنجیدگی سے غور نہ کیا گیا تو ملک میں انارکی و افراتفری پھیل سکتی ہے ۔


حجت الاسلام و المسلمین نقوی اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ ایک جانب انسانیت سوز مظالم جہاں کھلی لاقانونیت کی تصویر بنے ہوئے ہیں اور وہیں دوسری جانب مذہب کے نام پر یہ قبیح کاروبارکر کے مذہب کی رسوائی و بدنامی کا باعث بنا جارہاہے کہا : اس طرح کے واقعات انتہائی تشویشناک ہیں اور واضح ہورہا ہے کہ انتہاء پسند و دہشت گرد لشکروں کو شیلٹر فراہم کیا جارہا ہے، دہشت گرد سرعام دندناتے پھر رہے ہیں اور آئے روز ایسے واقعات رونما ہورہے ہیں مگر حقائق سے آج تک آگاہ نہیں کیا گیا ایسا لگتا ہے کہ حیلے بہانے تراش کر انہیں چھپا یا جارہا ہے یا پھر شیلٹر فراہم کر کے اکاموڈیٹ کئے جانے کی کوششیں ہورہی ہیں۔


انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایسے حالات میں مجرموں کو قانونی کٹہرے میں لانے کی بجائے کھلی چھٹی دینے سے امن وامان کی صورتحال مزید خراب ہونے کا احتمال ہے اور ذمہ داروں کی مخصوص انداز کی سوچ سے ملک میں افراتفری پھیل سکتی ہے کہا: اگر اس جانب توجہ نہ دی گئی تو پھر حالات کنٹرول سے باہر اور ملکی داخلی سلامتی کیلئے خطرات لاحق ہوجائیں گے ۔


قائد ملت جعفریہ پاکستان نے آخر میں مذکورہ بالا واقعات میں شہید ہونیوالے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم مشکل کی اس گھڑی میں مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬