رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شھر تبریز میں ولی فقیہ کے نمائندہ اور امام جمعہ آیت الله محسن مجتهد شبستری نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں جو سیکڑوں مومنین و نماز گزاروں کی شرکت میں منعقد ہوئی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی غرض سے صدر جمھوریہ حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حسن روحانی کے سفر نیویارک کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اقوام متحدہ کے اجلاس میں ڈاکٹر حسن روحانی کی تقریر نے ملت ایران کے نظریات سے دنیا کو آگاہ کردیا ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ملت ایران ہمیشہ دنیا اور علاقہ میں شدت پسندی اور افراطی گری کی مخالف رہی ہے کہا: دھشت گردی سے مقابلہ کے لئے اس کی جڑوں کو خشک کرنا ضروری ہے ۔
آیت الله شبستری نے یہ کہتے ہوئے کہ امریکا ، دھشت گردی سے مقابلہ میں ھرگز سنجیدہ نہیں تھا اور داعش کے خلاف 40 ممالک کے اتحاد کا پس منظر کچھ اور ہے کہا: امریکی حکومت نے شام اور عراقیوں کی اجازت کے بغیر داعش کے خلاف حملہ کا آغاز کیا ہے جو خود دھشت گرد پرور ملک ہے ۔
انہوں نے عراق اور شام میں داعش کے ٹھکانوں پر حملہ کے لئے امریکا ، مغرب اور عرب ممالک کے اتحاد کی جانب اشارہ کیا اور کہا: داعش، صھیونیت کے تربیت یافتہ ہیں ، اب جب ان کی سیاستیں امریکا اور صھیونیت کے خلاف ثابت ہوئی ہیں تو ان کے مقابلہ میں اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ، آگاہ رہیں کہ مغرب ہمیشہ اپنے پروردہ دھشت گردوں کے اسیر رہے ہیں ۔
تبریز کے امام جمعہ نے اپنے بیان کے دوسرے حصہ میں انگلینڈ کے وزیر آعظم کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ملت ایران کے خلاف تقریر کو محکوم کرتے ہوئے کہا: دھشت گردوں کو وجود میں لانے والا خود انگلینڈ ہے کہ اس سلسلہ میں محکم و مستند دلائل موجود ہیں ۔