رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله حسین نوری همدانی مرجع تقلید نے شہید فاونڈیشن و امور ایثارگران کے سربراہ حجت الاسلام سید محمدعلی شهیدی سے ملاقات میں شہادت و جہاد کی ثقافت کو تمام الہی اقدار کے نفاذ کا زمینہ جانا ہے اور بیان کیا : ایرانی قوم اسلامی انقلاب ایران اور دفاع مقدس میں بھی اس ثقافت کو زندہ کر کے کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ جہاد و شہادت کی ثقافت کا موقف قابل اہمیت ہے بیان کیا : اس بنا پر اس امور کو انجام دینے کے لئے بہت ہی عظیم قدم بڑھانا چاہیئے اور اس کی حفاظت و مضبوطی میں جدیت ہو تا کہ یہ ثقافت پوری دنیا میں پھیل سکے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے قرآن کریم کی آیات جس میں اس کا احترام و اس کی اہمیت بیان کی گئی ہے اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : خداوند عالم فرماتا ہے میں نے داود اور جالوت کو خدا کی راہ میں جہاد کرنے کی وجہ سے حکومت ، حکمت اور علم عطا کی ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے شہدا کے اہل خانہ کے ساتھ خراج تحسین کو شہادت کے مقام کی تعریف جانا ہے اور تاکید کی : شہدا کے والد و والدہ کی طرف اس سلسلہ میں زیادہ توجہ کرنی چاہیئے ؛ شہید فاونڈیشن نے جو کام ابھی تک انجام دیا ہے بہت ہی مفید اور با اثر رہا ہے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ شہدا کے مزار کی تعمیر کی طرف شہید فاونڈیشن کے سربراہ کی طرف سے خاص توجہ رہے بیان کیا : کوشش کیجئے کہ شہدا کا مقدس مزار اس طرح تعمیر کی جائے کہ عظمت اور خوبصورتی زیادہ ہو تا کہ ان کے مقام و منزلت کی تعظیم کا سبب بنے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے ولایت فقیہ کی اطاعت کو شہدا کے وصیت نامہ کا اہم بند جانا ہے اور وضاحت کی : ان وصیت نامہ میں جو مطالب بیان کئے گئے ہیں بہت ہی مفید و قابل استفادہ ہے اس بنا پر اس اہم عقلانی و مفید فرمائش پر عمل کر کے اسلامی معاشرے کی ترقی میں شریک ہوں ۔