رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے مفتی اعظم شیخ احمد بدرالدین حسون نے اس ملک میں بیرون ملک کے دہشت گردوں کی موجودگی کی تاکید کرتے ہوئے داعش کے مقابلہ میں امریکہ کی قیادت میں بنی متحدہ کی ناکامی کی تاکید کی ۔
شیخ احمد بدرالدین حسون نے ماسکو کے سفر کے درمیان بیان کیا : ہم لوگ اپنی زمین پر 83 ممالک کے نمائندوں سے جنگ میں مشغول ہیں ، شام تنہا داعش دہشت گرد گروہ کے چیلینج سے مقابلہ میں مشغول ہے ، غیر ملکی جیسے اتریش ، چچن اور داغستان کے لوگ حکومت شام کے فوج سے جنگ کر رہے ہیں ۔
شام کے مفتی اعظم نے داعش سے مقابلہ کے لئے امریکا کی قیادت میں متحدہ کی ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی : حالانکہ مغرب ممالک نے 40 ملکوں سے مل کر متحدہ بنایا ہے لیکن یہ متحدہ کامیابی حاصل نہیں کر سکی ۔
شام کے مشہور و عظیم دینی رہنما نے وضاحت کی : اس جنگ میں ہماری مدد کرنے والے ہم اپنے دوست روسیہ سے لے کر ونزوئلہ تک سبھوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔
انہوں نے پڑوسی ممالک خاص کر ٹرکی کی طرف سے سرحد پر کنٹرول نہ کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ٹرکی حکومت کی طرف سے اقدام نہ کرنے پر میری تشویش ہے ، وہ لوگ اس بات کی طرف توجہ نہیں کر رہے ہیں کہ ان کے سرحد پر لگی آگ اور تنازعہ ان کے مالک کو بھی اپنے حصار میں لے سکتی ہے ۔