رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شامی آرتھوڈاکس چرچ کے آرچ بشپ نے شام کے مسلمانوں اور عیسائیوں کے شرکت کے ساتھ شامی آرتھوڈاکس چرچ میں منعقدہ نشست میں اسلامی تمدن کے چہری کو دنیا میں منعکس کرنے میں اسلام کے کردار کی تاکید کرتے ہوئے تمام مذاہب کے لئے تکفیریوں کے خطرہ سے متنبہ کرایا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : دین اسلام پہلا مذہب ہے جو شدت پسند تکفیری گروہ کے ذریعہ نقصان اٹھا رہا ہے حالانکہ عیسائی اور دوسرے مذاہب بھی اس شدت پسند گروہ کا شکار ہوئے ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا : ہم لوگ اپنے ملک میں اپنے زمین پر غیروں کی طرح زندگی بسر کر رہے ہیں ؛ یہ بحران و مشکلات جو عیسائیوں کو بھی اپنے حصار میں لئے ہے اس حد تک کہ یہ لوگ اپنی سر زمین اور اپنے گھر جہاں زندگی بسر کی ہے یہاں سے ہجرت کریں ۔ ہم لوگ اس وقت تکفیریوں کے اقدامات اور اکثر خطے میں چرچ اور اسکولوں کی تباہی کی وجہ سے دو راستہ انتخاب کرنے پر مجبور ہیں : موت یا مہاجرت ۔
شامی آرتھوڈاکس چرچ کے آرچ بشپ نے مسلمانوں اور عیسائیوں سے تکفیریوں کی نابودی کے لئے متحد ہونے کی تاکید کرتے ہوئے کہا : ہم لوگوں کے لئے مہاجرت بہت بڑا آفت ہے ۔ اس لئے ہم لوگ اپنے زمین و ملک کے لئے مقابلہ کرنے کو تیار ہیں تا کہ اپنے ملک میں آرام و سکون کی فضا قائم ہو سکے ۔