03 November 2014 - 11:08
News ID: 7438
فونت
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے کہا : وقت کے طاغوت کے آگے نہ جھکنے کا نام حسینیت ہے ۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفري


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے کہا : وقت کے طاغوت کے آگے نہ جھکنے کا نام حسینیت ہے، آج طاغوتی اور استعماری طاقتیں طالبان اور داعش جیسی تنظیموں کو سپورٹ کرکے پہلے انہیں کھڑا کرتی ہیں، بعد میں انہیں ختم کرنے کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی : داعش جیسے گروہوں کے قیام کا مقصد فقط اسلام کے چہرے کو مسخ کرنا ہے۔ پاکستان میں داعش کی سرگرمیوں پر حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ کیساتھ ساتھ ان اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا : کراچی سمیت ملک کے کئی حصوں میں باقاعدہ داعش کی وال چاکنگ شروع ہوگئی ہے لیکن حکومت اس پر کوئی ایکشن نہیں لے رہی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا اب طالبان کے بعد ایک نئی دہشتگرد تنظیم کو پنپنے کا موقع دیا جائیگا۔؟ ابھی ہماری فورسز شمالی وزیرستان سے واپس نہیں آئیں کہ اب داعش کو اس ملک میں پنپنے کا موقع دیا جا رہا ہے اور حکمران خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا : حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملک میں امن قائم کرے، افسوس کہ ہزاروں زائرین بلوچستان کے راستے سے ایران نہ جاسکے، کیونکہ انہیں سکیورٹی خداشات کے پیش نظر نہیں جانے دیا گیا۔ کوئٹہ میں تکفیری دہشت گردوں نے 6 سالہ سحر بتول کا گلہ کاٹ کر اسے شہید کر دیا لیکن اس دل دہلا دینے والے واقعہ پر نہ تو حکمران بولے نہ ہی حقوق انسانی کا راگ آلاپنے والی این جی اوز اور تنظموں نے آواز بلند کی۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : اسی طرح کراچی اسلامک ریسرچ سنٹر پر انہی بزدل دہشت گردوں نے مجلس عزا پر دستی بم سے حملہ آور ہو کر 9 ماہ کی معصوم بتول کو شہید کر دیا، ستم ظریفی یہ ہے کہ ہمارے ہزاروں شہداء کے قاتل دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف حکمران اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہمیں ہی ہراسان کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔

حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے کہا : عشرہ محرم کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں امام حسین علیہ السلام کی یاد منانے والوں کیلئے مسائل پیدا کئے جا رہے ہیں، تکفیری گروہ کے ایماء پر پولیس بےگناہ افراد کو گرفتار کر رہی ہے، بالخصوص راولپنڈی میں امامیہ اسٹوڈٹنس آرگنائزیشن پاکستان کے طلبہ کی بلاجواز گرفتاریاں ثابت کرتی ہیں کہ پنجاب حکومت مکتب تشیع کو انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔ ہم راولپنڈی میں ہونے والی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ بیگناہ افراد کو فی الفور رہا کیا جائے، ورنہ ہم ملک بھر میں نویں اور عاشور کے جلوسوں میں احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری پنجاب حکومت اور مقامی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا : ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ عزاداری سیدالشہداء پر کسی قسم کی کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائیگی، وہ عناصر جو سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کرکے اس مشن کو روک لیں گے یہ ان کی بھول ہے، ہم اپنی لاشیں تو اٹھا سکتے ہیں لیکن نواسہ رسول کی عزاداری پر کوئی کمپرو مائز نہیں کرسکتے، لٰہذا دل و دماغ سے ایسی باتوں کو نکال دینا چاہیے، عزاداری رکی تھی نہ آج رکے گی۔ لٰہذا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں نویں اور دسویں محرم کے ملک بھر کے تمام جلوسوں کو فول پروف سکیورٹی دی جائے، کسی بھی دہشگردی کی ذمہ دار انتظامیہ اور حکومت پر عائد ہوگی۔ تکفیری گروہوں کو لگام دینا حکومت وقت کا کام ہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬