رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ محمد پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام غلام رضا نقوی کو 18 سال بعد بے گناہ اسیری کے بعد لاہور کی کیمپ جیل سے رہا کردیا گیا ، متحدہ شیعہ محاذ پاکستان کے سربراہ سید شاکر نقوی سمیت مختلف شیعہ جماعتوں اور سینکڑوں کارکنوں نے آپ کا پرجوش استقبال کیا اور ایک جلوس کی صورت میں انہیں ان کی رہائش گاہ پہنچایا گیا ۔
انہوں نے آزادی کے بعد کیمپ جیل لاہور کے باہر استقبال کرنے والے کارکنوں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: مجھے 18 سال کی اسیری کا اتنا غم نہیں، جتنا مجھے شیعہ قوم کے قتل عام پر دکھ ہے ، میں مجبور تھا، پابند سلاسل تھا ، اب انشاء اللہ میری رہائی پر قوم پھر سے اپنا سر اٹھا کر چلے گی ۔
حجت الاسلام نقوی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ مایوسی کے بادل چھٹ گئے ہیں، میری رہائی سے قوم کو ہمت اور حوصلہ ملے گا انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا : دہشت گردوں کی سرپرستی چھوڑ دے، دہشت گردوں کو تحفظ دینے کی بجائے انہیں سزائیں دے ۔
انہوں مزید کہا: ظالموں کے سامنے پہلے جھکا نہ اب جھکوں گا ، خدا کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا ۔
واضح رہے کہ حجت الاسلام غلام رضا نقوی پر کالعدم سپاہ صحابہ کے سربراہ مولانا اعظم طارق پر حملے سمیت متعدد بے بنیاد مقدمات قائم کئے گئے تھے جو تمام کے تمام جھوٹے ثابت ہوئے اور آخر کار 18 سال بعد عدالت نے انہیں با عزت طور پر بری کردیا۔
ہائی کورٹ نے انہیں گذشتہ دنوں ہی ان کی رہائی کی حکم دے دیا تھا لیکن ڈی سی او لاہور نے محرم الحرام کے دوران نقص امن کا بہانہ بنا کر ان کو ایک ماہ کے لئے نظر بند رکھنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے۔