رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام ڈاکٹر حسن روحانی نے آج تہران میں 28 ویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس میں پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی (ص) اور حضرت امام جعفر صادق (ع) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے مبارک باد پیش کی ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ عالم اسلام میں وحدت کی برقراری کے لئے حتمی طور پر مفادات کے ٹکراؤ کو ختم کرنا ہوگا اور عالم اسلام کے مشترکہ خطرات کو ایک دوسرے پر واضح کرنا اور ان کو سب کے لئے خطرہ سمجھنا ہوگا کہا: اتحاد و وحدت کے لئے، وسعت قلبی اورباہمی شناخت اور باہمی مدد وحمایت کی ضرورت ہے۔
حجت الاسلام حسن روحانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ وحدت کے حصول کے لئے عالم اسلام کے عملی تعاون اور ایک ہی دین کی شاخوں کے طور پر تمام مذاہب کو باقاعدہ طور پر تسلیم کرنا ضروری ہے کہا: اسلامی ممالک کے سربراہوں کو امت مسلمہ کے اتحاد کے لئے سرگرم ہونا چاہئے ۔
انہوں نے گذشتہ ایک سال کے دوران عالم اسلام میں قتل عام، ناقابل یقین واقعات اور کشیدگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : عالم اسلام میں وحدت صرف وحدت کے لفظ کی تکرار کے ساتھ پیدا نہیں ہوگی اور وحدت اسلامی کانفرنس کا انعقاد صرف اتحاد و وحدت اور یکجہتی کے دشوار راستے کو طے کرنے کا آغاز ہے ۔
ڈاکٹر روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی(ص) راہ اخلاق، مادی و معنوی زندگی کی ترقی و پیشرفت اور اسلامی تمدن کو وجود میں لائے ہیں اور آنحضرت (ص) نے الہی وحی کے دائرے میں اسلامی امت ایک کیا ہے کہا : اگر تمام مذاہب کا راستہ ایک مقصد کے لئے ہو تو وحدت امکان پذیر ہے، لیکن اگر بعض مذاہب اہداف کے راستے میں اور بعض کسی دوسری سمت کا تعیّن کریں تو وحدت حاصل نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امت مسلمہ کو آپس میں نزدیک ہونے کے لئے تمام تر باہمی اختلافات کو پسِ پشت ڈالنے چاہئے کہا: اس وقت مسلمانوں کو عالمی سطح پر بہت بڑے مشکلات اور چیلنجز کا سامنا ہے اور ان تمام تر مشکلات اور چیلنجز کا مقابلہ صرف اتحاد کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔
حجت السلام و المسلمین روحانی نے احادیث نبوی (ص) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : اگر مسلمانوں کے تمام فرقوں کے لوگ صرف اپنے اپنے مذہب ہر عمل کرتے رہیں اور تکفیر سے پرہیز کرتے ہوئے دوسرے مسلمانوں کے لئے احترم کے قائل ہو جائیں تو پوری امت مسلمہ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو سکتی ہے۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ وحدت اسلامی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ تمام فرقے ایک ہو جائیں، کیونکہ ایسا ہرگز ممکن نہیں ہے، بلکہ وحدت اسلامی کا مطلب یہ ہے کہ مسلمانوں کے تمام فرقے جوانمردی اور ایثار کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیگر فرقوں کے لئے تعظیم اور احترام کے قائل ہوجائیں اور ان کے ساتھ رواداری کے ساتھ پیش آئیں کہا: مسلمانوں کو عقل اور منطق کا سہارا لیتے ہوئے اسلامی تہذیب کے احیاء کے لئے راہ ہموار کر لینی چاہئے ۔
ایرانی صدر مملکت نے مسلمانوں کو پیغمبر اکرم (ص) کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے تاکید کرتے ہوئے کہا : پیغمبر کی زندگی ہمارے لئے بہترین نمونہ عمل ہے جس میں انہوں نے مسلمانوں کو اتحاد و یکجہتی کا درس دیا ہے۔ آج اگر دنیا کے تمام مسلمان پیغمبر اکرم(ص) کی سیرت کے اس پہلو کو اپنے لئے مشعل راہ بنا کر اس پر عمل پیرا ہوجائیں تو عالم اسلام کے خلاف ہونے والی سازشیں خود بخود دم توڑ جائیں گی ۔
واضح رہے کہ 28 ویں وحدت اسلامی کانفرنس اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر مملکت حجت الاسلام و السلمین ڈاکٹر حسن روحانی کے خطاب سے آج سے تہران میں شروع ہوئی ہے۔