رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے ایران پولیس کمانڈرز سے ملاقات میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ پوری تاریخ میں لشکر اسلام کے جنگی وسائل لشکر کفر سے کم رہے ہیں کہا: پچھلی جنگوں میں جنگجووں کی تعداد پر خاص توجہ ضروری تھی کیوں کہ پیروزی، جنگجووں کی تعداد کے مرھون منت ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے مزید کہا: اگر چہ دشمنوں کی تعداد اور جنگی وسائل زیادہ تھے مگر پیروزی مسلمانوں کی ہوئی جیسا کہ قران کریم نے سورہ انفال میں تاکید کی: « اگر تم 20 آدمی استقامت سے کام لوگے تو 200 آدمیوں کے برابر ہو» کیوں کہ استقامت، شھادت پر ایمان اور فخر کی بنیاد ہے ۔
اس مرجع تقلید نے کربلا کے واقعہ اور «هیهات من الذلۃ» کے نارے کو سید الشهداء حضرت امام حسین(ع) کے اصحاب کی کامیابی کا راز جانا اور کہا: ہم نے شروع میں عراق میں دیکھا کہ جنایتکار داعش بہت تیزی سے پیشروی کرتے رہے مگر مرجع عظیم الشان حضرت ایت اللہ سیستانی کے فتوے نے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی اور لوگ میدان جنگ میں کود پڑے اور اب ہم آئے دن داعش کی ہار اور عوامی و عراقی فوج کی کامیابی کے شاھد ہیں ۔
انہوں نے تاکید کی: داعش وہ بدترین مخلوق ہے جنہیں کسی بھی چیز کی فہم نہیں اور تاریخ انسانیت میں کسی نے بھی اس طرح کی جنایتیں انجام نہیں دی ہیں کہا: ان کو وجود میں لانے والے خود ان کے وجود سے پریشان ہیں ۔