‫‫کیٹیگری‬ :
23 March 2015 - 20:37
News ID: 7949
فونت
آیت الله مجتهد شبستری :
رسا نیوز ایجنسی ـ آذربائیجان شرقی صوبہ میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے اس بیان کے ساتھ کہ فاطمی ثقافت کا فروغ ملک کی ثقافتی ترقی کا سبب ہوتا ہے بیان کیا : دنیا اور آخرت میں انسان کی کامیابی علوی و فاطمی مکتب کے فروغ میں ہے ، اسی وجہ سے ملک کے سربراہان و حکام کو چاہیئے کہ فاطمی ثقافت کے فروغ کے لئے خاص توجہ رکھیں ۔
آيت الله محسن مجتهد شبستري


آذربائیجان شرقی صوبہ میں ولی فقیہ کے نمائندہ آیت الله محسن مجتهد شبستری نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفت و گو میں اس بیان کے ساتھ کہ حضرت فاطمہ زهرا (س) کی مقام و منزلت بہت عظیم و ملکوتی ہے کہا : وہابیت ایک سامراجی فرقہ رہا ہے کہ ابن تیمیہ نے اس انحرافی مکتب کی بنیاد ڈالی تھی اور یہ فرقہ سیاسی مقصد کے حصول کے بنائی گئی ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : شیعہ اور اہل سنت سے منقول روایت کے مطابق حضرت فاطمہ زهرا (س) کا رسول اکرام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم خاص احترام کیا کرتے تھے ، رسول اکرام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی طرف سے بی بی کا یہ احترام ان کی اعلی فضیلت و عظمت کی وجہ سے ہے کہ یقینی طور سے کسی عام خاتون میں یہ فضیلت نہیں پائی جاتی ہے ، حضرت زهرا (س)  معصومہ ہونے کے علاوہ بے نہایت علم کا حامل بھی ہیں ۔ 

خبرگان رہبری کونسل میں تبریز عوام کے نمائندہ نے اس بیان کے ساتھ کہ  حضرت فاطمہ زهرا (س) محدثہ تھیں اظہار کیا : امام خمینی (ره) نے فرمایا پیغبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے انتقال کے بعد وحی کا سلسلہ ختم ہونے کے با وجود جبرئیل حضرت فاطمہ زهرا (س) پر نازل ہوتے تھے اور ان با عظمت خاتون سے کلام کرتے تھے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : آئمہ طاہرین علیہم السلام روایت میں اور اسی طرح اہل سنت علماء نے اپنی کتاب میں حضرت فاطمہ زهرا (س) کے سلسلہ میں بہت سی فضیلت بیان کی ہے ، اس بنا پر روشن و واضح ہوتا ہے کہ وہابیت یہاں تک کہ اہل سنت کی کتابوں کو بھی قبول نہیں کرتے ہیں ، جاننا چاہیئے کہ جو فضائل پیغبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بیٹی کے سلسلہ میں بیان ہوا ہے وہ شیعوں سے مخصوص نہیں ہے ۔

آذربائیجان شرقی صوبہ میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے اس بیان کے ساتھ کہ ملک کے حکام و سربراہوں کو چاہیئے کہ فاطمی ثقافت کے فروغ میں زیادہ توجہ دیں بیان کیا : حضرت فاطمہ زهرا (س) کے اقوال ، افعال و کردار صحیح و مستند روایت کے مطابق مختلف میڈیہ میں بیان و اشاعت کی جاَئے ، اس مفید و بہترین نمونہ عمل کو عالمی معاشرہ کے لئے تعارف کرانا چاہیئے تا کہ تمام عالم بشریت چاہے مرد ہوں یا خاتون ان بزرگ و با فضیلت خاتوں کے فضائل سے فائدہ اٹھائیں اور ان کی سیرت طیبہ کو اپنے امور میں سر فہرست قرار دیں ۔ 


 انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ فاطمی ثقافت کا فروغ ملکی ثقافت کی ترقی کا سبب ہوتا ہے بیان کیا : دنیا اور آخرت میں انسان کی کامیابی علوی و فاطمی مکتب کے فروغ میں ہے ، اسی وجہ سے ملک کے سربراہان و حکام کو چاہیئے کہ فاطمی ثقافت کے فروغ کے لئے خاص توجہ رکھیں ۔ 

امام جمعہ تبریز نے اس اشارہ کے ساتھ کہ ایام فاطمیہ کے زمانہ میں نوروز کے ہونے کے سلسلہ میں بیان کیا : اگر نوروز کی چھٹی میں لوگ صلہ ارحام کے لئے استفادہ کریں تو کوئی مشکل نہیں ہے ، لوگ اس صلہ ارحام کو عید کا ملاقات نہ سمجھیں ؛ یہ ملاقات مومن کی زیارت کے نیت سے ہونا چاہیئے ، لوگوں کو توجہ کرنی چاہیئے کہ ایام شہادت حضرت فاطمہ زهرا (س) میں خوشی و خوشحالی سے پرہیز کریں؛ یقینا ایران کے ولائی و اہل بیت کے عاشق عوام ایام شہادت حضرت فاطمہ زهرا (س) کا خاص اہتمام اور اس کے احترام کی حفاظت کرے نگے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬