23 March 2015 - 11:26
News ID: 7948
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان :
رسا نیوز ایجنسی ـ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : سن 1947 ء کے بعد پاکستان میں آنے والے تمام حکمرانوں کی تاریخ اور کار کردگی کا جائزہ لیا جائے تو انتہائی افسوس کے ساتھ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ قرارداد پاکستان میں شامل مقاصد اور اہداف کے ساتھ کتنی نا انصافیاں اور زیادتیاں ہوئی ہیں۔
قائد ملت جعفريہ پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے یوم پاکستان پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا : سن 1947 ء  کے بعد پاکستان میں آنے والے تمام حکمرانوں کی تاریخ  اور کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو انتہائی افسوس کے ساتھ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ قرارداد پاکستان میں شامل مقاصد اور اہداف کے ساتھ کتنی نا انصافیاں اور زیادتیاں ہوئی ہیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : قرارداد پاکستان کی روح کو مسخ کر کے بانیان پاکستان کی ارواح کو تڑپایا جارہا ہے۔ ہمارے ملکی آئین اور قانون کی بنیاد بھی قرارداد پاکستان تھی لیکن جس طرح مختلف ادوار میں آئین کو معطل یا منسوخ کر کے ملک کا حلیہ بگاڑا جاتا رہا اس سے قرارداد پاکستان کی توہین ہوئی ہے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے تاکید کرتے ہوئے کہا : جب ہی توقرارداد پاکستان کی روح پکار پکار کر کہہ رہی ہے کہ ہم نے پاکستان کی سالمیت، خودمختاری اور ان اعلی اہداف و مقاصد کا اس درست انداز سے تحفظ نہیں کیا جن کے لئے پاکستان کی تشکیل ہوئی تھی۔

حجت الاسلام ساجد نقوی نے کہا : قرارداد پاکستان جہاں عوام کو وطن دوستی اور حب الوطنی کی طرف متوجہ کرتی ہے وہاں حکمرانوں کو جمہوریت، انصاف اور  سالمیت و خودمختاری کی حفاظت جیسی ذمہ داریوں کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : بانی پاکستان حضرت قائد اعظمؒ اور مصور پاکستان علامہ محمد اقبال نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا آج ہمیں دور دور تک وہ پاکستان نظر نہیں آتا۔ بلکہ پاکستان کے حالات قراردادپاکستان کے بالکل مخالف اور متضاد سمت میں نظر آتے ہیں۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے زور دیتے ہوئے تاکید کی : ہمارا المیہ یہی رہا ہے کہ ہمارے حکمران طبقے قرارداد پاکستان پر عمل کرنے کی بجائے اقتدار اور مفادات کا کھیل کھیلتے رہے ہیں جبکہ عوام کو مسائل کا شکار کرکے حکمرانوں کے احتساب کا راستہ بند کردیا گیا۔ جس کی وجہ سے خرابیوں اور آلائشوں میں مزید اضافہ ہوتا گیا اور ملک ہر قسم کی آئینی، نظریاتی اور معاشرتی بیماریوں کا شکار ہوکر مریض بن گیا۔

انہوں نے کہا : پاکستان کو لاحق تمام داخلی و خارجی خطرات اور امراض کا شافی علاج یہی ہے کہ سب سے پہلے عوام بیدار، متحد اور منظم ہوں۔ قرارداد پاکستان کی روح کو زندہ کرتے ہوئے تحریک پاکستان والے جذبے کو بیدار کریں، آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لئے جدوجہد کریں اور جمہوریت، انصاف اور اسلامی اقدار کے قیام اور آمریت کے خاتمے کے لئے اقدامات کریں۔

حجت الاسلام ساجد نقوی نے پاکستانی وضاحت کی : معاشرے کو ناانصافی، ظلم، بے عدلی، کرپشن، دہشت گردی، رشوت ستانی، فحاشی، عریانی، لاقانونیت اور دیگر معاشرتی برائیوں سے پاک کرکے ایک اسلامی، فلاحی، جمہوری اور نظریاتی مملکت بنانے کے لئے اپنی توانائیاں صرف کریں اور اس راستے میں بڑی سے بڑی قربانی دینے سے بھی دریغ نہ کریں۔ 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬