27 March 2015 - 16:43
News ID: 7962
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان :
رسا نیوز ایجنسی ـ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : یمن کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، پاکستان مصالحت کا کردار ادا کرے اور موجودہ صورتحال میں غیر جانبدار رہتے ہوئے تمام برادر ممالک سے مل کر مسئلہ حل کرانے کےلئے کردار ادا کرے ۔
قائد ملت جعفريہ پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے مشرق وسطیٰ خصوصاً یمن کی حالیہ صورتحال پر اپنے رد عمل پر اظہار کرتے ہوئے کہا : یمن کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، پاکستان مصالحت کا کردار ادا کرے اور موجودہ صورتحال میں غیر جانبدار رہتے ہوئے تمام برادر ممالک سے مل کر مسئلہ حل کرانے کےلئے کردار ادا کرے، مذکورہ جنگ میں پاکستان کے براہ راست کردار سے پاکستان کی داخلی سلامتی کےلئے خطرات جنم لے سکتے ہیں۔

حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا : ہم نے ہمیشہ معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر زور دیا ہے اور اسی کےلئے کوشاں رہے ہیں ۔ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ بے جا طاقت کا استعمال صریحاً غلط اور مسائل کے حل کی بجائے مزید انتشار و بگاڑ کا باعث بنتا ہے اس لئے اس سے گریز اور دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاملات مذاکرات کی میز پر حل کئے جائیں ۔

انہوں نے کہا : مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک عرصہ سے ہم ارباب اختیار کی توجہ مرکوز کروارہے ہیں کہ جنگجو بھجوانے کے سلسلے کو روکا جائے اورصورتحال کو سنبھالنے کےلئے کردار ادا کیا جائے ۔

حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا : یمن کی حالیہ کشیدہ صورتحال میں مصالحانہ کا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ اس وقت مشرق وسطیٰ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اگر ایسے حالات میں پاکستان نے مثبت کردار ادا نہ کیا تو اس کے اثرات ہماری ملکی داخلی سلامتی کے ساتھ ساتھ خطے پر بھی پڑسکتے ہیں ۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا : ہمارا نکتہ نگاہ اور موقف واضح ہے کہ اسلامی گروپوں میں مسائل باہمی افہام و تفہیم سے حل کرائے جائیں کیونکہ ہم نے نہ صرف ملک کے اندر اس طرح کی کاوشوں کو بھرپور طریقے سے ادا کیا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر اسی کے پرچار کے ساتھ ساتھ ضرورت پڑنے پر اپنا کردار بھی ادا کیا ہے ۔

قائد ملت جعفری نے اس موقع پر مسلم ممالک کی نمائندہ تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اب خواب غفلت سے بیدار ہو اور امہ کے اتحاد کےلئے میدان عمل میں آئے کیونکہ یہ پلیٹ فارم بنا ہی اسی مقصد کےلئے تھا جبکہ دیگر نمائندہ تنظیموں کو بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔

موجودہ صورتحال پر انہوں نے تاکید کی : پاکستان کو پھونک پھونک کر قدم رکھنا چاہیے اور اس شعر ”تو کار زمیں را نکو ساختی، کہ با آسماں نیز پرداختی“ کا مصداق نہیں بنناچاہیے اور ہمیں اپنے مسائل پر کامل توجہ دینی چاہیے ۔

سید ساجد علی نقوی نے امت مسلمہ کی سلامتی ، فتنوں و جنگ و جدال کے شرسے محفوظ رکھنے کی دعا کرتے ہوئے کہا : فکری انتشار کے دور میں اتحاد کے ذریعے ہی مسائل حل ہونگے اور اسی کےلئے ہمیں کوشاں رہنا ہوگا۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬