31 March 2015 - 23:13
News ID: 7977
فونت
آیت الله شیخ بشیر نجفی :
رسا نیوز ایجنسی ـ نجف اشرف کے ایک مرجع تقلید نے یمن کے خلاف جنگ کو غیر شرعی اور حرام اعلان کیا ہے ۔
آيت الله شيخ بشير نجفي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق نجف اشرف کے مرجع تقلید حضرت آیت الله شیخ بشیر نجفی نے اپنے ایک پیغام میں یمن کے خلاف جنگ کو غیر شرعی اور غیر قانونی جانا ہے ۔

اس پیغام میں بیان ہوا ہے : یمن کے خلاف جنگ کا کوئی شرعی عذر نہیں ہے اور نہ ہی کوئی قانونی جواز ہے ۔ مختلف اسلامی مذاہب کے پیروی کرنے والوں پر جارحیت و خون خرابہ یقینا ایک حرام اقدام ہے ۔ یہ ایک بے کار و بے فائدہ جنگ ہے جس کے ذریعہ علاقے کی سلامت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انسانی میراث کی سیاسی و اقتصادی بنیاد کو نابود کیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : اس جنگ میں شرکت کرنے والے ممالک سے اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرنے اور یمن کے مستقبل اس ملک کے عوام کے ہاتھ میں ہی رہنے دینے کا مطالبہ کرتے ہیں ، جو لوگ یمن کے سلسلہ میں درد رکھتے ہیں ان لوگوں کو چاہیئے کہ یمنی قوم کے مصالح و مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے صحیح موقف اپنائیں تا کہ عوام بد بختی کا شکار نہ ہو ۔  

حضرت آیت الله نجفی نے یمن کے خلاف جنگ کے لئے بنائے گئے بہانہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : یہ بہانہ یمن ، عراق ، افغانستان ، شام ، لیبیہ ، الجزائر اور دوسرے تمام اسلامی ممالک میں مسلحانہ گروہی اقدام کے سلسلہ میں شک و تردید پیدا ہونے کا سبب ہو رہا ہے اور اس کی وجہ سے دہشت گردوں کو تسلیم کرنا ہوگا کیونکہ یہ بہانہ مکمل طور سے تناقض رکھتا ہے ۔

مرجع تقلید نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : یہ گروہ مسلمانوں کے بازار و مساجد کو تباہ کرنے میں مشغول ہیں اور مسلمانوں سے چاہتے ہیں کہ سیاستدار اس مسائل کی طرف توجہ نہ کریں کیونکہ یہ جرائم کا جز مانا جائے گا ۔

انہوں نے اسلامی معاشرے کے عقلای کو مسلمانوں کے خلاف جنگ و تنازعہ ختم کرنے کی دعوت دیتے ہوئے وضاحت کی : خداوند عالم سے دعا کرتا ہوں کہ اہل یمن کو صبر و اجر عنایت کرے اور ان لوگوں کو سلامتی و سکون عطا فرمائے ۔ یمن کے قاتلوں سے قتل و تشدد کو روکے ۔ دنیا کے مسلمانوں اور آزاد خوہوں سے درخواست ہے کہ یمن کے مسلمانوں کی مدد کے لئے جلد اقدام کریں کیوں کہ وہ لوگ اقتصادی تباہی اور محاصرہ اور بھوک کی وجہ سے بہت ہی برے وقت سے گذر رہے ہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬