رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی عراق سے رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں جو حسینیہ فاطمیہ کبری سلام اللہ علیھا میں منعقد ہوا، تکریت کی مکمل آزادی کی جانب اشارہ کیا اور کہا: تکریت مومن بہادروں کے ہاتھوں اور بغیر عالمی مداخلت کے آزاد ہوگیا، اور سبھی نے مشاھدہ کیا کہ داعش کے افراد کس طرح چوہے کی طرح دم دبا کر بھاگ کھڑے ہوئے ۔
انہوں نے مزید کہا: تکریت کی آزادی عراق کے لئے اہم گھڑی شمار کی جاتی ہے ، کیوں کہ تکریت داعشیوں کے لئے قلعہ میں بدل چکا ہے اور انہوں نے اس کے لئے شرط لگا رکھی تھی ۔
حجت الاسلام قبانچی نے آزاد شدہ مناطق میں تعمیری کام شروع کئے جانے اور شھریوں کے واپسی کے مقدمات فراھم کئے جانے کی تاکید کی ۔
نجف اشرف کے امام جمعہ نے یمن پر سعودیہ عربیہ کی فوجی چڑھائی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: یمن پر چڑھائی محکوم ہے ، اور اس سلسلہ میں یمنی عوام کی استقامت لائق تحسین ہے ۔
انہوں نے واضح طور پر کہا: یمن کے خلاف جنگ میں عرب لیگ کی حمایت نہایت قابل افسوس ہے ، یہ جنگ یقینا ملک کے استحکام اور چڑھائی کرنے والوں کی نابودی کا سبب بنے گی ۔
حجت الاسلام قبانچی نے مزید کہا: عرب ممالک کا فوجی اتحاد، یمنی عوام کے مقابل تشکیل پایا ہے غاصب صھیونیت کے مقابل اور فلسطینی بے گناہوں کی حمایت میں نہیں ۔
انہوں نے ایران اور مغربی دنیا کے ساتھ ہونے والے ایٹمی مذاکرات کی جانب اشارہ کیا اورکہا: 1+5 اور ایران کے مابین مذاکرات میں ایران کو کامیابی نصیب ہوئی کیوں اس ملک نے 10 سال بعد اپنے ایٹمی حقوق کو ثابت کردیکھایا ۔
انہوں نے یاد دہانی کی : ایرانیوں نے سامراجی ممالک کی ناک رگڑ کر ایٹمی میدان میں اپنی کامیابی کی خبر نشر کی ہے ۔