رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مصر کے شرم الشیخ میں عرب لیگ کے سربراہوں کے سالانہ جلسہ کی افتتاحی نشست میں کہا کہ جب تک ملک میں استحکام و سلامتی قائم نہیں ہو جاتی یمن کے خلاف فوجی آپریشن جاری رہے گا ۔
یمن کا فراری مستعفی صدر جمہور عبدربہ ھادی منصور بھی عرب لیگ کے رہنماوں کے ساتھ نشست میں شرکت کی اور ایران کے ساتھ حوثیوں سے رابطہ کا دعوا کرتے ہوئے اپنے ملک کے شہروں پر ہوئی حملہ کاری رکھنے کا مطالبہ کیا ۔
اس نے سعودی عرب اور بعض دوسرے عربی ممالک کی طرف سے یمن کے شہروں پر فضائی جملہ کو مشترک عربی فوج تشکیل دینے کا مصداق جانا ہے ۔
قابل بیان ہے کہ سعودی عرب مصر سمیت بعض عربی ممالک کے شراکت کے ساتھ بدھ کے روز سے یمن کے خلاف فضائی حملہ شروع کیا ہے ۔
یمن کے مختلف علاقہ پر بمباری کے لئے امریکا اور صہیونی حکومت کی بھی حمایت حاصل ہے ، ابھی تک اس حملہ میں یمن کے شہر صنعا اور اس ملک کے دوسرے بھی شہروں میں غیر فوجی کی وسیع پیمانہ پر مالی و جانی نقصان ہوئے ہیں ۔
عرب لیگ کا دو روزہ اجلاس آج مصر کے شرم الشیخ میں شروع ہوا ہے اس میں یمن کے خلاف عرب ممالک کے مشترکہ فوج کے تشکیل ہونے کے موضوع پر بحث و گفت و گو ہوگی ۔