‫‫کیٹیگری‬ :
10 December 2014 - 14:11
News ID: 7567
فونت
حجت ‌الاسلام رفیعی:
رسا نیوز ایجنسی – سرزمین قم ایران کے مشھور و معروف شیعہ عالم دین و برجستہ خطیب حجت الاسلام رفیعی نے حضرت امام سجاد(ع) سے منقولہ حدیث کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ « ھر کسی کو اپنا ہمنشیں نہ بناو» کہا: شک کو یقین میں بدل دینے والے بے تقوا علماء سے رابطہ مناسب نہیں ہے کیوں کہ ان سے تعلقات اور ان کی ہمنشینی انسان کی گمراہی کا سبب ہے ۔
حجت الاسلام ڈاکٹر ناصر رفيعي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، جامعة المصطفی العالمیہ کے استاد حجت الاسلام ڈاکٹر ناصر رفیعی نے گذشتہ شب شبستان امام خمینی(ره) حرم حضرت معصومہ قم(س) میں عزاداروں اور زائرین کی موجودگی میں ہونے والی مجلس عزاء سے خطاب میں مفاسد اور برائیوں سے بچنے کے راستے بیان کئے ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ انسان کا فطری حالت سے باہر نکل جانا فساد کا مصداق ہے کہا: فساد وہ مسئلہ ہے جس کی جانب ملائکہ نے بھی انسان کی تخلیق کے وقت اشارہ کیا تھا اور خداوند متعال سے خطاب میں کہا تھا کہ کیا تو ایسے کو پیدا کرے گا جو زمین میں فساد برپا کریں گے ۔


جامعة المصطفی العالمیہ کے استاد نے فساد سے پرھیز کے سلسلہ میں موجود آیات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: قرآن کریم کا فرمان ہے کہ دنیا میں فساد اور تکبر سے پرھیز کرنے والے آخرت میں نجات پائیں گے ، حرام مال کھانے والے اور بد اخلاقی کرنے والے فساد کا مصداق ہیں ۔


انہوں نے مزید کہا: روایات میں ذھنوں کو گناہوں سے دور رکھنے کی تاکید کی گئی ہے کیوں کہ افکار گناہوں کی انجام دہی کا زمینہ فراہم کرتی ہیں ۔


حجت الاسلام رفیعی نے حضرت امام سجاد(ع) سے منقولہ حدیث کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ « ھر کسی کو اپنا ہمنشیں نہ بناو» کہا: شک کو یقین میں بدل دینے والے بے تقوا علماء سے رابطہ مناسب نہیں ہے کیوں کہ ان سے تعلقات اور ان کی ہمنشینی انسان کی گمراہی کا سبب ہیں ۔


انہوں نے مزید کہا: حضرت نے اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ زبان اور کان پر کنٹرول فساد سے نجات کا اہم وسیلہ ہے کیوں کہ اگر انسان اس بات پر توجہ کرے کہ وہ جو کچھ بھی سنے گا اور بولے قیامت میں اس کے سلسلہ میں جواب دہ ہوگا تو فطری طور پر اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کرے گا ۔
 

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬