رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام نیئر عباس مصطفوی نے اپنے ایک بیان میں کہا: گلگت بلتستان جیسے دینی معاشرے میں محسن انسانیت حضرت امام حسین(ع) کے نام پر منعقد ہونے والی تقریب پر پابندی اور اعتراض انتہائی شرمناک عمل ہے۔
انہوں ںے ڈگری کالج گلگت میں یوم حسین(ع) کے پروگرام میں بیرونی مداخلت گلگت بلتستان کی پرامن فضا کو خراب کرنے کی سازش بتایا اور کہا: ایڈمنسٹریشن اور پولیس کی موجودگی میں تکفیری گروہ کا حملہ اور کالج لائبریری کو آگ لگانا حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
حجت الاسلام مصطفوی نے یہ کہتے ہوئے کہ ڈگری کالج گلگت میں یوم حسین(ع) منانے پر احتجاج کرنے والے اپنے اسلام پر نظر ثانی کریں کہا: نواسہ رسول کے ساتھ بغض و عناد انہیں بہت مہنگا پڑے گا جیسا کہ وقت یزید(لع) کو مہنگا پڑا تھا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ گلگت بلتستان کے عوام امام حسین(ع) کے پیغام کو پھیلانے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والوں کا تعاقب جاری رکھیں گے کہا: دہشت گرد ٹولوں کے سامنے حکومتی مشینری کی بے بسی اور ان کا تماشائی بننا، حیرت کا مقام ہے ، حکومت اپنی پوزیشن کو واضح کرے اور بتائے کہ وہ کیا چاہتی ہے۔ ایک مخصوص گروہ پچھلے کئی سالوں سے یوم حسین(ع) پر منصوبہ بندی کے تحت معترض ہے اور حکومت اس شرپسند گروہ کے سامنے بے بس دکھائی دے رہی ہے۔ حکومت اپنی سابقہ روش کو ترک کرے اور برملا ملت تشیع کے خلاف نازیبا نعرے لگانے والوں کے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائے۔
ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے جنرل سکریٹری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر اس شرپسند گروہ کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو مجلس وحدت مسلمین پورے گلگت بلتستان میں احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی اور حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی کہا: گلگت بلتستان حکومت ہماری شرافت کو کمزوری نہ سمجھے اور یوم حسین(ع) منانے والوں پر حملہ کرنے والوں کو نشان عبرت بنائیں تاکہ آئندہ کسی کو اس قسم کے بزدلانہ اقدام کی جرات نہ ہو۔