رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جماعت اسلامی پاکستان کے صدر سراج الحق نے اپنے بیان میں حکومت ھند و پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بغیر مسئلہ کشمیر کے مذاکرات بے نتیجہ رہیں گے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ حکومت پارلیمانی وفد تشکیل دے جو اقوام متحدہ کے 5 مستقل اور 11 غیر مستقل ممالک میں جا کر کشمیر ایشو کو اجاگر کرے کہا: ھندوستان مشرقی پاکستان، مشرقی پنجاب، آسام اور کشمیر میں ظلم کی انتہا کررہا ہے، جبکہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
جماعت اسلامی پاکستان کے صدر نے اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے نام نہاد عالمی اداروں کی مجرمانہ خاموشی، بے حمیتی اور مسلم دشمنی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: عالم اسلام کو متحد ہو کر اپنے مسائل خود حل کرنا ہوں گے۔
انہوں نے حکومت پاکستان سے ھندوستان کے ساتھ ثقافتی تعاون اور تجارتی لین دین کو معطل کئے جانے کا مطالبہ کیا اور کہا: جب تک بھارت کشمیر کو متنازع علاقہ تسلیم نہیں کرتا اور کشمیر سے فوج واپس بلا کر جیلوں میں بند ہزاروں کشمیریوں کو رہا نہیں کرتا، اس سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہونی چاہئے۔
سراج الحق نے آزادی کشمیر کی تحریک ہندو بنئے اور دہلی سرکار کی غلامی کی زنجیریں توڑنے کی تحریک ہے اور ہم اس تحریک میں کشمیریوں کے ساتھ ہیں کہا: ھندوستانی فوجی اب کشمیر میں تعیناتی سے خوفزدہ ہیں اور بہت جلد انڈین فوج کے اہلکار کشمیر میں آنے کے بجائے استعفے دینا شروع کر دیں گے۔