رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کشمیر میں ھندوستانی فوجیوں کے ہاتھوں جاری مظالم کے خلاف جماعت اسلامی پاکستان نے «آزادی کشمیر» مارچ انعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں گاڑیاں اور کثیر تعداد میں موٹر سائیکل سواروں نے شرکت کی ۔
ناصر باغ سے آزادی کشمیر مارچ کا آغاز ہوا اور پنجاب اسمبلی ، شملہ پہاڑی، گڑھی شاہو اور جی ٹی روڈ کے راستوں سے ہوتا ہوا واہگہ بارڈر پہنچا، جہاں مارچ ایک جلسے کی شکل اختیار کرگیا۔
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر جماعت سراج الحق نے اس مارچ کی قیادت نے کی اور حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین، حریت رہنما غلام محمد صفی، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، جماعت کے صوبائی صدر میاں مقصود احمد، لاہور کے صدر ذکراللہ مجاہد، ابوالخیر محمد زبیر سمیت کئی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی ۔
سراج الحق نے مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا: برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیر میں ہر نوجوان برہان وانی بن چکا ہے، بھارت کے فوجی اب کشمیر میں تعیناتی سے خوفزدہ ہیں، بھارتی فوج کے اندر بغاوت پنپ رہی ہے اور بہت جلد بھارتی فوج کے اہلکار کشمیر میں آنے کے بجائے استعفے دینا شروع کر دیں گے۔
جماعت اسلامی کے امیر نے یہ کہتے ہوئے کہ حکومت پاکستان، ھندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ کو سارک کانفرنس میں شرکت سے روک دے تاکید کی: دونوں ملکوں کی حکومتوں کو کان کھول کر سن لینا چاہئے کہ جب تک مسئلہ کشمیر ایجنڈے میں شامل نہیں ہوگا مذاکرات بے نتیجہ رہیں گے ۔
مارچ سے حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین، حریت کانفرنس جموں کشمیر کے رہنما غلام محمد صفی اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خطاب کیا ۔