رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے ایک گفت و گو میں بیان کیا : اہل شریف دہشت گردی کی مدد سے سلطنت آل شریف قائم کرنا چاہتے ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا : ملک میں جاری دہشت گردی کے پیچھے کرپشن کا پیسہ ہے، جب تک کرپشن اور دہشت گردی کا گٹھ جوڑ ختم نہیں کیا جاتا اس وقت تک نا تو ملک میں انصاف کا راج اور قانون کی حکمرانی ہو سکتی ہے اور نا ہی پاکستان کی سالمیت کی حفاظت ممکن ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : وقت بتائے گا کہ سانحہ کوئٹہ کے پیچھے کون ہے لیکن وزیر اعظم نے 2 دن تک قومی سلامتی کے اداروں کے ساتھ مذاق کیا، جو بات خود کہنے کی جرات نہیں رکھتے تھے وہ اپنے اتحادیوں کے منہ سے کہلوائی۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے بیان کیا : پاکستان اس وقت جب تک موجودہ حکمرانوں کے ہاتھ ہے اس وقت تک ملک کو سنگین خطرہ ہے، انہیں پاکستان کی سالمیت اور بقا سے کوئی دلچسپی نہیں۔
انہوں نے کہا : حکومت نے آپریشن ضرب غضب کی پشت میں چھرا گھونپا اور اس کا مذاق اڑایا ہے، نیشنل ایکشن پلان کے صرف اسی حصے پر عمل ہوا جو پاک افواج کے حصے تھے لیکن نیشنل ایکشن پلان کے دیگر نکات پر عمل درآمد نہیں ہوا۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد نے بیان کیا : پنجاب میں ۱۰۰ وزیرستان موجود ہیں۔ پاک فوج پنجاب میں کومبنگ آپریشن کرے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا : سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نہ کوئی بات سنی جائے گی نہ مانی جائے گی، جنرل راحیل شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انصاف دلائیں، تحریک قصاس صرف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص کی تحریک نہیں بلکہ یہ پاکستان کی سالمیت کی بھی تحریک ہے، ۲۰ اگست کو ملک بھر کے ۱۳۰ شہروں میں احتجاجی مارچ اور دھرنے ہوں گے۔